- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
یہ میزائل بردار ڈرون فضا سے لانچ کیا جاسکے گا
واشنگٹن ڈی سی: دفاعی تحقیق کے امریکی ادارے ’ڈارپا‘ نے ایک نئے ڈرون ’لانگ شاٹ‘ پر کام شروع کروا دیا ہے جو میزائلوں سے لیس ہوگا اور جسے بلندی پر اڑتے ہوئے کسی طیارے سے چھوڑا جاسکے گا۔
لانگ شاٹ پر ابتدائی کام اور ڈیزائن کا ٹھیکہ تین بڑے اداروں کے سپرد کیا گیا ہے۔ ان میں جنرل اٹامکس، لاک ہیڈ مارٹن اور نارتھروپ گرومین شامل ہیں۔
اس حوالے سے ڈارپا کی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ’لانگ شاٹ‘ غیر انسان بردار طیارے (ڈرون) کا مقصد فضائی مشن کی طویل فاصلوں تک رسائی اور کامیابی کو یقینی بنانے کے علاوہ ’قیمتی طیاروں اور پائلٹوں‘ کو نقصان سے محفوظ بنانا ہے۔
اسی طرح کے ڈرونز کا ایک اور منصوبہ ’گریملن‘ کے عنوان سے تکمیل کے مراحل طے کر رہا ہے۔ ممکنہ طور پر مستقبل میں یہ دونوں منصوبے یکجا کر دیئے جائیں گے کیونکہ دونوں کے مقاصد کم و بیش ایک ہی جیسے ہیں۔
ڈارپا پروگرام مینیجر، لیفٹیننٹ کرنل پال کیلہون کے مطابق، لانگ شاٹ پروگرام کے تحت بننے والے ڈرونز فضا سے فضا میں مار کرنے والے موجودہ اور جدید تر، دونوں طرح کے ہتھیار استعمال کرنے کے قابل ہوں گے جن کی بدولت میدانِ جنگ میں امریکی برتری اور بھی مستحکم ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔