فیکٹری میں آتشزدگی سے 3 ملازم جاں بحق، رضا کار اور فائر فائٹر زخمی

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 11 فروری 2021
جھلس کر مرنے والاعلی شیرباہرنکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا لیکن فیاض اورکاظم کوبچانے کے لیے دوبارہ فیکٹری کے اندرچلا گیا اورپھر واپس نہیں آسکا
 فوٹو: فائل

جھلس کر مرنے والاعلی شیرباہرنکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا لیکن فیاض اورکاظم کوبچانے کے لیے دوبارہ فیکٹری کے اندرچلا گیا اورپھر واپس نہیں آسکا فوٹو: فائل

 کراچی:  بلدیہ ٹاؤن میں دھاگا بنانے کی فیکٹری میں آگ لگنے سے 3ملازم جاں بحق ہوگئے جب کہ مرنے والا ایک نوجوان باہر نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا لیکن اپنے دوستوں کو بچانے کے لیے دوبارہ عمارت میں گیا اورزندہ واپس نہ آسکا، واقعے میں ایک امدادی رضاکار اور ایک فائر فائٹر بھی زخمی ہوگیا۔

بلدیہ ٹاؤن کے علاقے مدینہ کالونی میں مواچھ موڑ کے قریب دھاگا بنانے کی فیکٹری میں آگ لگ گئی جس کے باعث ملازمین میں بھگدڑمچ گئی اور زیادہ تر ملازمین فیکٹری سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے لیکن3 ملازمین فیکٹری کے اندرپھنس گئے، واقعے سے فوری طور پر فائر بریگیڈ کو مطلع کیا گیا جس کے بعد فائر ٹینڈرموقع پر پہنچنا شروع ہوگئی۔

فائربریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ 4فائر ٹینڈر اور ایک اسنارکل نے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا، چیف فائر آفیسر محمد مبین نے بتایاکہ 3منزلہ عمارت کے گراؤنڈ فلور پر لگنے والی آگ پھیلتی گئی اور اس نے پوری عمارت کو لپیٹ میں لے لیا، اسنارکل کے ذریعے عمارت کی بالائی منزل پر لگی آگ کو بجھایا گیا اور پھر اسی کی مدد سے دوسرے فلورکی آگ پر قابوپایا، عمارت میں داخل ہونے کا ایک ہی راستہ تھا جبکہ اندر بھی بالائی منزلوں تک جانے کے لیے صرف ایک ہی زینہ بنایا گیا تھا، فیکٹری کی کھڑکیاں بھی لوہے کی گرل سے بند تھیں جس کی وجہ سے فائر فائٹرز کو امدادی سرگرمیوں میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا، فائر ٹینڈرز نے 5گھنٹے میں آگ پر قابو پایا جس کے بعد کولنگ کا عمل شروع کیا گیا۔

چیف فائر آفیسر مزید بتایا کہ کولنگ کے عمل کے دوران جب عمارت کو سرچ کیا گیا تو تیسری منزل سے 3افراد کی سوختہ لاشیں ملیں جنھیں امدادی رضاکاروں نے سول اسپتال منتقل کیا۔

پولیس حکام کے مطابق مرنے والوں کی شناخت 25سالہ علی شیر حیدر ولد سلیم ، 20سالہ فیاض اور 21سالہ کاظم ولد غلام اکبر کے نام سے کی گئی جوقریبی علاقے کے ہی رہائشی تھے تینوں افراد فیکٹری میں ملازمت کرتے تھے۔

مرنے والا علی شیر عمارت سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا لیکن جب اسے معلوم ہوا کہ فیاض اورکاظم ابھی تک اندر پھنسے ہوئے ہیں تو وہ انھیں بچانے کی خاطر دوبارہ فیکٹری کے اندر چلا گیا اورزندہ واپس نہیں آیا۔

واقعے میں فائر فائٹر محمد شعیب سر پر چوٹ لگنے کے باعث زخمی ہوگیا جب کہ سرچنگ کے دوران ایک امدادی رضاکار بھی زخمی ہوا، دھوئیں کے باعث اس کی حالت بھی غیر ہوگئی، دونوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال روانہ کردیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔