سنگل نیشنل کریکولم کو سندھ میں پرائمری کے نصاب کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ

صفدر رضوی  جمعرات 11 فروری 2021
اسلامیات کی تدریس گریڈ ون سے شروع کرنے اور پانچویں تک پورا قرآن پڑھانے سمیت دیگر اختلافات ہیں ، تعلیمی افسر۔ فوٹو: فائل

اسلامیات کی تدریس گریڈ ون سے شروع کرنے اور پانچویں تک پورا قرآن پڑھانے سمیت دیگر اختلافات ہیں ، تعلیمی افسر۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  سندھ حکومت نے تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کی جانب سے تیار کردہ “ایک قوم ایک نصاب” (سنگل نیشنل کریکولم) کے مندرجات سے اختلاف کرتے ہوئے نئے تعلیمی سیشن 2021/22 سے اسے پرائمری کی سطح پر صوبائی کریکولم کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ میں وفاقی حکومت کے سنگل نیشنل کریکولم سے متعلق کسی قسم کی کوئی تیاری نہیں کی جارہی بلکہ اس کے برعکس سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری کی سطح نئے نصاب کی تیاری کی جارہی ہے۔

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سیکنڈری کلاسز کی سطح پر نویں جماعت کی سائنس کے مضامین کی تبدیل شدہ نئی درسی کتب کی اشاعت کی تیاری کررہا ہے جس کے مطابق اس سال اگست سے نویں کے طلبہ کو کیمسٹری، فزکس اور ریاضی کی تبدیل شدہ نئی درسی کتب شائع کی جانی ہیں جبکہ بیورو آف کریکولم میں انٹر کی سطح پر نئے نصاب کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔

“ایکسپریس ” کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ایک افسر نے بتایا کہ “وفاق اور سندھ میں سنگل نیشنل کریکولم میں بنیادی اختلاف اسلامیات کے مضمون پر ہے جبکہ اس کے علاوہ کچھ دیگر اختلافی نکات اردو، سندھی اور معاشرہ علوم کے مضامین پر بھی ہیں۔

متعلقہ افسر کا کہنا تھا کہ وفاق نے سنگل نیشنل کریکولم میں اسلامیات کے مضمون کو پہلی جماعت سے ہی علیحدہ حیثیت دے دی ہے جبکہ سندھ میں اسلامیات کی تعلیم چوتھی جماعت سے شروع ہوتی ہے، سندھ اسلامیات کے مضمون کو گریڈ ون سے شروع کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے کے برعکس اسے گریڈ 4 سے ہی شروع کرنے کے فیصلے پر قائم ہے،اسلامیات کے نصاب میں پرائمری کی سطح پر وفاق نے احادیث کی تعداد سندھ کے اپنے کریکولم کے مقابلے میں بہت زیادہ رکھی ہیں جس پر سندھ کو اختلاف ہے۔

علاوہ ازیں سائنس کے مضامین میں پانچویں جماعت کے بعض عنوانات کو چوتھی جماعت میں ہی شامل کرکے طلبہ پر غیر ضروری لوڈ ڈال دیا گیا ہے اور ایک لیول کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔

دوسری جانب “ایکسپریس” کو معلوم ہوا ہے کہ سندھ میں انٹر کی سطح پر نئے نصاب کی تیاری بھی شروع کردی گئی ہے تاہم نئے نصاب کے مطابق درسی کتب آنے والے تعلیمی سیشن 2021/22 کے بجائے آئندہ تعلیمی سیشن 2022/23 میں دستیاب ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق بیورو آف کریکولم کے تحت تیار کیے جانے والے کریکولم میں کئی دہائیوں کے بعد انٹر سال اول و دوئم کی سطح پر زولوجی اور بوٹنی کے مضامین کی علیحدہ حیثیت کو ختم کرکے انھیں میٹرک کی طرز پر بیالوجی کے مضمون کے طور پر یکجا کیا جارہا ہے اور سندھ میں انٹر کی سطح پر پڑی میڈیکل پڑھنے والے طلبہ کے لیے تعلیمی سیشن 2022/23 سے زولوجی اور بوٹنی کے بجائے ایک ہی کتاب بیالوجی کی شکل میں دستیاب ہوگی۔

ڈائریکٹوریٹ آف کریکولم، اسسمنٹ اینڈ ریسرچ سندھ کے ڈائریکٹر اصغر میمن نے “ایکسپریس ” سے بات کرتے ہوئے انٹر کی سطح پر زولوجی اور بوٹنی کے مضامین کو ایک ہی کتاب میں یکجا کرنے کی تصدیق بھی کردی ہے۔

اصغر میمن کا کہنا تھا کہ ابھی اس پر کام جاری ہے اور سیشن 2022/23 میں انٹر کی سطح پر نصاب کی تبدیلی ہوگی میٹرک کی سطح پر نصاب کی تبدیلی کے حوالے سے کیے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ “اسٹوڈنٹ لرننگ آئوٹ کم” کے تحت اب کیمسٹری ، فزکس اور ریاضی کا نصاب تبدیل کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں سنگل نیشنل کریکولم کو پرائمری کی سطح پر اختیار نہ کرنے کے معاملے پر جب “ایکسپریس” نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کے ترجمان زبیر میمن سے رابطہ کیا تو انھوں نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ ہم وفاقی وزارت تعلیم شفقت محمود کے کہنے یا اعلان پر اگست سے سنگل نیشنل کریکولم کو نہیں اختیار کریں گے ان کا کہنا تھا کہ سندھ تحریری طور پر وفاق کو آگاہ کرچکا ہے کہ اسے اسلامیات، اردو ، سندھ اور سوشل اسٹڈیز میں کئی عنوانات پر اختلاف ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔