- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
اب گھر بیٹھے، بلندی کا خوف بھگائیں
زیورخ: دنیا میں کم ازکم 5 فیصد آبادی کو بلندی کا خوف ہوتا ہے اور وہ چاہتے ہوئے بھی اس سے جان نہیں چھڑاسکتی۔
اس ضمن میں یونیورسٹی آف بیسل کے سائنسدانوں نے ایک ورچول ریئلٹی ایپ تیار کی ہے جو بطورِ خاص اسمارٹ فون کے لیے ہے۔ یہ ایپ گھر بیٹھیں مختلف مشقوں سے بلندی کا خوف کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئی ہے۔
ایپ بنانے کے بعد سائنسدانوں کی ٹیم نے ایپ کی افادیت کے لئے اسے طبی آزمائش میں استعمال کیا ہے۔ آزمائش کے دوران گھر میں چار گھنٹے کی تربیت سے کے بعد شرکا میں حقیقی انداز میں بلندی کو جھیلنے کی ہمت پیدا ہوئی ہے۔
روایتی نفسیاتی معالجین ایکسپوژر تھراپی کے ذریعے ایسے مریضوں کا علاج کرتے ہیں ۔ اس میں حقیقت سے قریب تر کی بعض صورتحال کو سامنے لایا جاتا ہے جو ماہرین کی سخت نگرانی میں تیار کی جاتی ہیں۔ لیکن لوگ خوف کی وجہ سے تھراپی سے کتراتے ہیں تو دوسری جانب علاج میں مناسب بلندیوں کا تعین مشکل ہوتا ہے۔
بیسل یونیورسٹی کے کئی ماہرین کی مدد سے ’ایزی ہائٹس‘ نامی ایپ بنائی ہے جو 360 کے دائرے میں مختلف بلندیوں کی تصاویر دکھاتی ہے۔ ڈرون سے جمع کردہ ان تصاویر کو ہیلمٹ ڈسپلے کی مدد سے دیکھا جاسکتا ہے جسے ورچوئل ریئلٹی ہیڈ سیٹ بھی کہاجاتا ہے۔
پہلے مجازی طور پر مریض کو ایک میٹر پر کھڑا کیا جاتا ہے اور اس کے بعد پلیٹ فارم مجازی طور پر اونچا اور مزید اونچا ہوتا جاتا ہے۔ لیکن اس بتدریج بلندی سے بلندی سے گھبرانے والے کا خوف دھیرے دھیرے کم ہوتا جاتا ہے کیونکہ اونچائی یکلخت کی بجائے بتدریج بڑھائی جاتی ہے۔
جن افراد نے دو ہفتوں کے دوران ایپ پر چار گھنٹے کی تربیت مکمل کی دیگر کے مقابلے میں وہ اونچائی سے کم ڈرنے لگے۔ اس ایپ کا اہم پہلو یہ ہے کہ اس سے گھر بیٹھے تربیت حاصل کرکے بلندی کا خوف کم کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔