برنس روڈ فوڈ اسٹریٹ سے پریشان مکین عدالت پہنچ گئے

کورٹ رپورٹر  جمعـء 12 فروری 2021
لاہوردیکھیں ہرطرف فوڈاسٹریٹس ہیں،شہری اہل خانہ کے ساتھ کھاتے پیتے ہیں تواس میںکیامسئلہ ہے،جسٹس عرفان سعادت۔ فوٹو: ایکسپریس

لاہوردیکھیں ہرطرف فوڈاسٹریٹس ہیں،شہری اہل خانہ کے ساتھ کھاتے پیتے ہیں تواس میںکیامسئلہ ہے،جسٹس عرفان سعادت۔ فوٹو: ایکسپریس

 کراچی:  سندھ ہائی کورٹ نے فوڈ اسٹریٹ کے باعث برنس روڈ کی مرکزی سڑک شاہراہ لیاقت بند کرنے پر علاقہ مکینوں کی درخواست پر درخواست گزار سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے۔

جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو فوڈ اسٹریٹ کے باعث برنس روڈ کی مرکزی سڑک بند کرنے پر علاقہ مکینوں کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

علاقہ مکین وکیل عرفان عزیز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ برنس روڈ کی مرکزی سڑک شاہراہ لیاقت بند کرنے سے مکینوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے مرکزی سڑک 24 گھنٹے کھلی رکھی جائے۔

عدالت نے برنس روڈ کے مکینوں کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ جائیں لاہور، دیکھیں ہر جگہ فوڈ اسٹریٹ ہیں، جسٹس عرفان سعادت نے کہا کہ شہری یہاں کھانا کھاتے ہیں، کیا ہم کھانا کھانا بندکرادیں، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ شام 6 بجے کے بعد موٹرسائیکل اور کار گھر کے پاس نہیں لے جاسکتے، 10 ریسٹورنٹ کے کاروبار کے لیے شاہراہ لیاقت اور برنس روڈ کے 50 ہزار مکینوں کو اذیت کیوں دی جارہی ہے۔

جسٹس عرفان سعادت نے ریمارکس دیے 50 ہزار اور 50 افراد پر معلوم ہے کیا ججمنٹ ہے؟ 50 ہزار افراد کو فائدہ، 50 کو نقصان تو عدالت 50 ہزار کے حق میں فیصلہ کرے گی، اگر اہل محلہ کو شکایت ہے تو سب حلف نامے دیں،کراچی پہچانا ہی بزنس روڈ سے جاتا ہے، کراچی کے شہری پہلے ہی ذہنی تناؤ کا شکار ہیں، اگر شہری بچوں اور اہل خانہ کے ساتھ کھانا کھا لیتے ہیں تو کیا ہوا؟ بادی النظر میں درخواست قابل سماعت نہیں، عدالت نے درخواست گزار سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔