- پاکستان میں دراندازی کیلیے افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کے انکشافات
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
کیا پیٹ کے کیڑے بڑھاپے کو روک سکتے ہیں؟
لندن: پیٹ کے کیڑوں کو عام طور پر خراب صحت کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن اب برطانوی طبّی ماہرین کا کہنا ہے کہ بیماریوں کے خاتمے اور بڑھاپے کو روکنے میں پیٹ کے ان ہی کیڑوں سے مدد لی جاسکتی ہے۔
آن لائن ریسرچ جرنل ’’ای لائف‘‘ کے تازہ شمارے میں یونیورسٹی کالج لندن کے ڈاکٹر بروس ژینگ اور ڈیوڈ جمز کا ایک مقالہ شائع ہوا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ پیٹ میں پلنے بڑھنے والے طفیلیے (پیراسائٹس) جنہیں عام طور پر ’’پیٹ کے کیڑے‘‘ بھی کہا جاتا ہے، ہمارے ’’پرانے دوست‘‘ ہیں جنہیں ختم کرنا ہماری بڑی غلطی تھی۔
واضح رہے کہ پیٹ کے کیڑوں کے ذریعے علاج کو ’’ہیلمنتھ تھراپی‘‘ (Helminth Therapy) بھی کہا جاتا ہے جس پر اوّلین کام 1970 کے عشرے میں شروع ہوا لیکن حالیہ برسوں تک اس طریقہ علاج کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔
اپنے مقالے میں ڈاکٹر ژینگ اور جمز نے گزشتہ پینتالیس سال کے دوران کی گئی مختلف تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوزش اور امراضِ قلب کے علاوہ بڑھاپے سے تعلق رکھنے والی کئی دوسری کیفیات سے حفاظت میں پیٹ کے کیڑوں کی افادیت سامنے آچکی ہے۔
اپنی انہی خوبیوں کی وجہ سے پیٹ کے کیڑے بڑھاپے کو روکنے میں بھی ہم انسانوں کی مدد کرتے ہیں۔
اس مقالے میں ان دونوں ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ دواؤں کے استعمال سے پیٹ کے کیڑوں کا مکمل خاتمہ کرنا، ترقی یافتہ ممالک کی سب سے بڑی غلطی تھی جس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑ رہا ہے اور وہاں ایکزیما، دمہ، پیٹ کے مختلف امراض، ملٹی پل اسکلیروسس، گٹھیا اور ٹائپ ون ذیابیطس جیسے امراض عام ہوچکے ہیں۔
البتہ، ان کا مشورہ ہے کہ پیٹ کے طفیلیوں کو براہِ راست علاج میں استعمال کرنے کے بجائے ان پر تحقیق کرکے وہ اجزاء (بالخصوص پروٹین) الگ کیے جائیں جو بیماریوں کے خلاف کارآمد، اور بڑھاپے کے تدارک میں مددگار بھی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔