- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا فائز عیسیٰ اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
ہکلاہٹ کی کمی اور زیادتی کی وجہ بننے والا نیورون دریافت
واشنگٹن: ہکلاہٹ کے مطالعے کے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہر نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ ہمارے دماغ میں ستارہ نما شکل کے نیورون ’ایسٹروسائٹس‘ لوگوں کی گفتگو میں رکاوٹ ڈال کر انہیں ہلکلاہٹ میں مبتلا کرتے ہیں۔
ڈاکٹر جیرالڈ اے میگوائر اور ان کے ساتھیوں نے ایسٹروسائٹس عصبیوں (نیورون) کی غیرمعمولی سرگرمی کو ہکلانے کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔ تحقیق بتاتی ہے کہ یہ خلیات اسٹرائٹم نامی دماغی گوشے میں پائے جاتے ہیں۔ یہ حصہ اعضا کی باہمی حرکات اور اکتساب کو کنٹرول کرتا ہے۔
ہکلاہٹ کے عمل میں بولنے والا اٹک اٹک کر بات کرتا ہے اور بعض الفاظ کے اخراج میں طویل وقفہ بھی لیتا ہے لیکن ابتدائی طور پر ہمیں معلوم ہے کہ ڈوپامائن نیوروٹرانسمیٹر کی غیرمعمولی سرگرمی بھی اس کی وجہ ہوتی ہے۔ تاہم اب تک خلیاتی سطح پر اسے سمجھا نہیں گیا تھا۔
اسے روکنے کی ایک دوا ریسپرائڈن ہے جو ڈوپامائن کی سرگرمی کو روکتی ہے اور اس سے آٹزم اور دیگردماغی کیفیات کا علاج بھی کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹرجیرالڈ نے دیکھا کہ دوا لینے کی صورت میں ڈوپامائن کی سرگرمی روکنے میں ایسٹروسائٹس کا بہت اہم کردار ہوتا ہے۔ ایسٹروسائٹس ایسے سگنل خارج کرتے ہیں جس سے ڈوپامائن کی کاٹ ہوتی ہے۔ اس طرح اب ماہرین ہکلاہٹ کے بڑھنے اور روکنے کے عمل کا سگنل اور سالماتی راستہ سمجھ چکے ہیں۔
اس کے بعد دس افراد کو دو گروہوں میں برابر تقسیم کیا گیا ۔ ڈبل بلائنڈ اسٹڈی میں چھ ہفتے تک ایک کو ریسپرائڈن دی گئی اور دوسرے گروپ کو فرضی دوا (پلے سیبو) کھلائی گئی۔ اس کے بعد مختلف اسکینر بشمول پی ای ٹی سے ان کا دماغی جائزہ لیا گیا۔ معلوم ہوا کہ یہ دوا گلوکوز کی جاذبیت بڑھاتی ہے اور یوں مریض کی ہکلاہٹ کم ہوتی جاتی ہے۔
اسطرح پہلی مرتبہ دماغ میں ستارہ نما ایسٹروسائٹس کا بہت اہم کردار سامنے آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔