- امریکی صدر نے پاکستانی بزنس مین کو اہم عہدے پر نامزد کردیا
- انسداد کرپشن پر کسی قسم کی نرمی اور سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- چین امریکا کے ساتھ ’باہمی مفادات کے حامل‘ تجارتی تعلقات بڑھائے گا، رپورٹ
- افغانستان میں برفانی تودہ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- سینیٹ الیکشن؛ جی ڈی اے کا وزیراعظم سے باغی ارکان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ
- اسلام آباد میں آج سے تین روزہ سیاحتی اور فیملی میلے کا آغاز
- سینیٹ الیکشن سے سبق سیکھ لیجیے
- کئی ملکی اور غیرملکی کرکٹرز کا کورونا ویکسین لگوانے سے انکار
- نمل یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں میں تصادم ، ایک جاں بحق
- خاتون ٹیچر کا پلاٹ ہتھیانے والے قبضہ مافیا کیخلاف اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی
- سابق فوجیوں کو بطور پولیس کانسٹیبل مستقل کرنے کی 100 سے زائد اپیلیں مسترد
- لاہور اور اسلام آباد کے درمیان پی آئی اے کی فضائی سروس 2 سال بعد بحال
- احتساب عدالت کے جج اور خواجہ سلمان رفیق میں دلچسپ مکالمہ
- این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
- ہمیں کام کرنے دیں اور کیچڑ نہ اچھالیں، الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو جواب
- پاک بحریہ کی قدرتی آفات سے متاثرہ ممالک بینائن اور نائجر کیلئے امداد
- ملک میں ایک روز میں کورونا سے مزید 52 افراد جاں بحق
- مثانے کی سوزش روکنے والی نئی امید افزا ویکسین
- ٹنڈو محمد خان، دوست نے دوست کو قتل کر کے خودکشی کرلی
- اچّھی عادات کام یابی کا راز
ہکلاہٹ کی کمی اور زیادتی کی وجہ بننے والا نیورون دریافت

ماہرین نے کہا ہے کہ دماغ میں موجود ستارہ نما خلیات ایسٹروسائٹس بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ فوٹو: فائل
واشنگٹن: ہکلاہٹ کے مطالعے کے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہر نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ ہمارے دماغ میں ستارہ نما شکل کے نیورون ’ایسٹروسائٹس‘ لوگوں کی گفتگو میں رکاوٹ ڈال کر انہیں ہلکلاہٹ میں مبتلا کرتے ہیں۔
ڈاکٹر جیرالڈ اے میگوائر اور ان کے ساتھیوں نے ایسٹروسائٹس عصبیوں (نیورون) کی غیرمعمولی سرگرمی کو ہکلانے کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔ تحقیق بتاتی ہے کہ یہ خلیات اسٹرائٹم نامی دماغی گوشے میں پائے جاتے ہیں۔ یہ حصہ اعضا کی باہمی حرکات اور اکتساب کو کنٹرول کرتا ہے۔
ہکلاہٹ کے عمل میں بولنے والا اٹک اٹک کر بات کرتا ہے اور بعض الفاظ کے اخراج میں طویل وقفہ بھی لیتا ہے لیکن ابتدائی طور پر ہمیں معلوم ہے کہ ڈوپامائن نیوروٹرانسمیٹر کی غیرمعمولی سرگرمی بھی اس کی وجہ ہوتی ہے۔ تاہم اب تک خلیاتی سطح پر اسے سمجھا نہیں گیا تھا۔
اسے روکنے کی ایک دوا ریسپرائڈن ہے جو ڈوپامائن کی سرگرمی کو روکتی ہے اور اس سے آٹزم اور دیگردماغی کیفیات کا علاج بھی کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹرجیرالڈ نے دیکھا کہ دوا لینے کی صورت میں ڈوپامائن کی سرگرمی روکنے میں ایسٹروسائٹس کا بہت اہم کردار ہوتا ہے۔ ایسٹروسائٹس ایسے سگنل خارج کرتے ہیں جس سے ڈوپامائن کی کاٹ ہوتی ہے۔ اس طرح اب ماہرین ہکلاہٹ کے بڑھنے اور روکنے کے عمل کا سگنل اور سالماتی راستہ سمجھ چکے ہیں۔
اس کے بعد دس افراد کو دو گروہوں میں برابر تقسیم کیا گیا ۔ ڈبل بلائنڈ اسٹڈی میں چھ ہفتے تک ایک کو ریسپرائڈن دی گئی اور دوسرے گروپ کو فرضی دوا (پلے سیبو) کھلائی گئی۔ اس کے بعد مختلف اسکینر بشمول پی ای ٹی سے ان کا دماغی جائزہ لیا گیا۔ معلوم ہوا کہ یہ دوا گلوکوز کی جاذبیت بڑھاتی ہے اور یوں مریض کی ہکلاہٹ کم ہوتی جاتی ہے۔
اسطرح پہلی مرتبہ دماغ میں ستارہ نما ایسٹروسائٹس کا بہت اہم کردار سامنے آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔