- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
ہکلاہٹ کی کمی اور زیادتی کی وجہ بننے والا نیورون دریافت
واشنگٹن: ہکلاہٹ کے مطالعے کے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہر نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ ہمارے دماغ میں ستارہ نما شکل کے نیورون ’ایسٹروسائٹس‘ لوگوں کی گفتگو میں رکاوٹ ڈال کر انہیں ہلکلاہٹ میں مبتلا کرتے ہیں۔
ڈاکٹر جیرالڈ اے میگوائر اور ان کے ساتھیوں نے ایسٹروسائٹس عصبیوں (نیورون) کی غیرمعمولی سرگرمی کو ہکلانے کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔ تحقیق بتاتی ہے کہ یہ خلیات اسٹرائٹم نامی دماغی گوشے میں پائے جاتے ہیں۔ یہ حصہ اعضا کی باہمی حرکات اور اکتساب کو کنٹرول کرتا ہے۔
ہکلاہٹ کے عمل میں بولنے والا اٹک اٹک کر بات کرتا ہے اور بعض الفاظ کے اخراج میں طویل وقفہ بھی لیتا ہے لیکن ابتدائی طور پر ہمیں معلوم ہے کہ ڈوپامائن نیوروٹرانسمیٹر کی غیرمعمولی سرگرمی بھی اس کی وجہ ہوتی ہے۔ تاہم اب تک خلیاتی سطح پر اسے سمجھا نہیں گیا تھا۔
اسے روکنے کی ایک دوا ریسپرائڈن ہے جو ڈوپامائن کی سرگرمی کو روکتی ہے اور اس سے آٹزم اور دیگردماغی کیفیات کا علاج بھی کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹرجیرالڈ نے دیکھا کہ دوا لینے کی صورت میں ڈوپامائن کی سرگرمی روکنے میں ایسٹروسائٹس کا بہت اہم کردار ہوتا ہے۔ ایسٹروسائٹس ایسے سگنل خارج کرتے ہیں جس سے ڈوپامائن کی کاٹ ہوتی ہے۔ اس طرح اب ماہرین ہکلاہٹ کے بڑھنے اور روکنے کے عمل کا سگنل اور سالماتی راستہ سمجھ چکے ہیں۔
اس کے بعد دس افراد کو دو گروہوں میں برابر تقسیم کیا گیا ۔ ڈبل بلائنڈ اسٹڈی میں چھ ہفتے تک ایک کو ریسپرائڈن دی گئی اور دوسرے گروپ کو فرضی دوا (پلے سیبو) کھلائی گئی۔ اس کے بعد مختلف اسکینر بشمول پی ای ٹی سے ان کا دماغی جائزہ لیا گیا۔ معلوم ہوا کہ یہ دوا گلوکوز کی جاذبیت بڑھاتی ہے اور یوں مریض کی ہکلاہٹ کم ہوتی جاتی ہے۔
اسطرح پہلی مرتبہ دماغ میں ستارہ نما ایسٹروسائٹس کا بہت اہم کردار سامنے آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔