سعودی عرب میں کھجوروں اور چشموں کا 2 ہزار سال پرانا گاؤں توجہ کا مرکز

ویب ڈیسک  اتوار 14 فروری 2021
اس گاؤں کو چشموں، کھجوروں اور پہاڑوں کا علاقہ کہا جاتا ہے، فوٹو : العربیہ

اس گاؤں کو چشموں، کھجوروں اور پہاڑوں کا علاقہ کہا جاتا ہے، فوٹو : العربیہ

ریاض: سعودی عرب میں کھجوروں اور چشموں کا ایک ایسا نادر و نایاب گاؤں موجود ہے جو اپنے دامن میں دو ہزار سال کی تاریخ رکھتا ہے۔

العربیہ کے مطابق سعودی عرب میں مدینہ منورہ کے علاقے ‘یبنع النخل’ میں 2 ہزار سال پرانا ایک ایسا تاریخی گاؤں موجود ہے جو پانی کے کنوؤں، چشموں اور کھجوروں کے لیے مشہور ہے۔ اس گاؤں میں میٹھے پانی کے 99 چشمے ہیں۔

Village in saudi arabia 2

یہاں پر اسلام کے ابتدائی دور اور اس سے قبل کے دور کی کئی کہانیاں، واقعات، آثار اور باقیات دیکھنے کو ملتی ہیں جو اپنے ناظرین کو ہزاروں سال پیچھے لے جاتے ہیں۔

Village in saudi arabia 3

کہا جاتا ہے کہ 1400 سال قبل تک شام سے حجاز کی طرف آنے والے تجارتی قافلے اسی علاقے سے گزرتے تھے اور ظہور اسلام کے بعد یہ علاقہ تجارتی اور حجاج کرام کے قافلوں کی گزرگاہ بن گیا۔

Village in saudi arabia 4

اس گاؤں کے تاریخی پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے سعودی فوٹو گرافر اور تاریخی مقامات کے محقق عبدالالہ الفارس نے بتایا کہ یہ گاؤں صرف کنوؤں، چشموں اور کھجوروں کا مسکن نہیں بلکہ اسے بازاروں کی بستی بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔

Village in saudi arabia 1

اس گاؤں کے مشہور مقامات میں منگل بازار، خوبصورت حکومتی دفاتر، جامع مسجد، الیسیرہ گاؤں، البثنہ، خیف حسین اور سویقہ بازار ہیں۔ یبنع النخل کو جزیرۃ العرب کا آب وگیاہ کا علاقہ قرار دیا جاتا ہے۔

اس گاؤں کے 99 چشموں میں سے عین الجابریہ، عین عجلان، عین الفجہ، عین علقم مشہور ہیں جب کہ پہاڑوں میں جبل رضویٰ اور دیار جھنیہ سب سے مشہور اور بڑے پہاڑ ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔