انڈونیشیا میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے 10 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

ویب ڈیسک  پير 15 فروری 2021
لینڈ سلائیڈنگ میں 4 بچوں سمیت متعدد افراد لاپتہ ہوگئے، فوٹو : فائل

لینڈ سلائیڈنگ میں 4 بچوں سمیت متعدد افراد لاپتہ ہوگئے، فوٹو : فائل

جکارتہ: انڈونیشیا میں مسلسل ہونے والی بارشوں کے دوران مٹی کا تودہ گھروں پر گر گیا جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 4 بچوں سمیت متعدد افراد تاحال لاتپہ ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا پر مسلسل ہونے والی بارشوں نے تباہی مچادی اور اس دوران مٹی کا تودہ گرنے سے چار گھر تباہ ہوگئے، ملبے میں 5 خاندانوں کے درجنوں افراد دب گئے۔

بارشوں اور خراب موسم کے باعث امدادی کاموں میں تاخیر ہوئی، مٹی کے تودے سے 10 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ 4 بچوں سمیت درجنوں افراد لاپتہ ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : انڈونیشیا میں سونامی سے ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار سے تجاوزکرگئی

گزشتہ روز بھی ایک اور دوسرے علاقے میں  مٹی کا تودہ گرنے کے واقعے میں 21 افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو گئے تھے۔ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بے گھر ہونے والوں کے لیے ریلیف کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : انڈونیشیا میں خوفناک زلزلے نے تباہی مچادی، 34 ہلاک اور 600 زخمی 

واضح رہے کہ انڈونیشیا میں جزیروں کی تعداد 17 ہزار ہے اور ہر سال زلزلوں، سونامی اور بارشوں کی وجہ سے سیکڑوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جب کہ 15 جنوری کو آنے والے خوفناک زلزلے میں 35 سے زائد افراد ہلاک اور 600 زخمی ہوگئے تھے اور اکتوبر 2018 میں سونامی نے 5 ہزار سے زائد افراد کی جانیں نگل لی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔