- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
سعودی عرب میں ملازمہ کو قتل کرنے کے الزام میں خاتون کو سزائے موت
ریاض: سعودی عرب میں بنگلا دیشی خاتون کو قتل کرنے کے الزام میں مقامی خاتون کو سزائے موت سنادی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی عدالت نے مارچ 2019 میں اپنے گھر میں کام کرنے والی بنگلہ دیشی ملازمہ عببیرون بی بی کو قتل کرنے کے الزام میں سعودی خاتون عائشہ الجزانی کو سزائے موت سنادی۔
بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے ایک اعلی عہدے دار احمد منیرس صالحین نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملازمہ کو طبی علاج میں تاخیر سے کام لینے اور شواہد مٹانے پر عائشہ الجزانی کے شوہر کو 3 سال جب کہ بیٹے کو معاونت پر 7 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
ملزمہ کے بیٹے کو نابالغ ہونے کے باعث بچوں کی جیل میں رکھا جائے گا جب کہ عدالت کے حکم پر عائشہ الجزانی کا خاندان مقتول ملازمہ کے لواحقین کو50 ہزار ریال ادا کرنے کا بھی پابند ہوگا۔
سعودی عرب میں ملازمہ کے قتل پر انصاف کی مہم چلانے والوں نے عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جب کہ انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی کے کسی ملک میں تارکین وطن مزدوروں کے ساتھ بدسلوکی یا تشدد کرنے کے الزام میں کسی آجر کو سزا ملنے کی روایت نہایت کم رہی ہے۔
متقولہ کے لواحقین نے بنگلہ دیشی حکومت سے اپیل کی کہ 40 سالہ عبیرون بیگم کو سعودی عرب لے جانے والے ایجنٹس کے خلاف کارروائی کریں کیوں کہ جب عبیرون نے ٹیلی فون پر تشدد کی کہانی سنائی تھی تب ہی ہم نے ایجنٹس سے عبیرون کو واپس لانے کا بارہا کہا تھا۔
عبیرون بیگم کے بہنوئی ایوب علی نے تھامسن رائٹرز فاؤنڈیشن کو بتایا کہ وہ زیادہ پیسہ کمانے کے لئے بیرون ملک جانا چاہتی تھیں تاکہ وہ اپنے بوڑھے والدین قرض کی ادائیگی کرسکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔