سی پیک كی تكمیل سے پورا خطہ معاشی و تجارتی سرگرمیوں كا مركز بنے گا، گورنر بلوچستان

اے پی پی  منگل 16 فروری 2021
ہمیں سی پیک كے پیش نظر اپنی نئی نسل كو جدید فنی اور تیكنیكی مہارتیں سكھانے پر توجہ مركوز ركھنی ہوگی، گورنر . فوٹو : فائل

ہمیں سی پیک كے پیش نظر اپنی نئی نسل كو جدید فنی اور تیكنیكی مہارتیں سكھانے پر توجہ مركوز ركھنی ہوگی، گورنر . فوٹو : فائل

 کوئٹہ: گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے كہا ہے كہ چین پاكستان اقتصادی راہداری كی تكمیل سے نہ صرف دنیا بھر میں معاشی جمود كا خاتمہ ہوگا بلكہ یہ پورا خطہ معاشی و تجارتی سرگرمیوں كا مركز بھی بنے گا۔

گورنر ہاؤس كوئٹہ میں  چیمبر آف كامرس اینڈ انڈسٹری كے نائب صدر اختر كاكڑ كی قیادت میں وفد نے گورنر بلوچستان سے ملاقات کی جس میں خطے میں رونما ہونے والی معاشی تبدیلیوں، ہمسایہ ممالک كے ساتھ سرحدی تجارت كے نئے امكانات اور حكومت كی جانب سے فراہم كردہ سہولیات سے بھرپور استفادہ كرنے پر تبادلہ خیال كیا گیا۔

گورنر بلوچستان نے كہا ہے ہمیں سی پیک كے پیش نظر اپنی نئی نسل كو جدید فنی اور تیكنیكی مہارتیں سكھانے پر توجہ مركوز ركھنی ہوگی، اس ضمن میں  ضروری ہے كہ حكومت موجودہ اور مستقبل كی ضروریات كو مدنظر ركھ كر صوبے میں  تمام فنی وتیكنیكی اداروں كی مكمل فعالیت كیلئے بھرپور اقدامات اٹھائیں اور جدید مہارتیں سكھانے كے نئے مراكز كے قیام كیلئے بھی جامع حكمت عملی وضع كریں۔

انہوں نے كہا كہ ملک و صوبے میں معاشی سرگرمیوں  كو فروغ دینے، لوگوں روزگار كے وسیع مواقع فراہم كرنے اور قومی معاشی نظام كو استحكام بخشنے میں تاجروں اور صنعتكاروں كا كلیدی كردار ہے۔

وفد نے گورنر بلوچستان كو صوبہ كے تاجروں كو امپورٹ اینڈ ایكسپورٹ، بوستاں  صنعتی زون كی جلد تكمیل، ایگریكلچر انكم ٹیكس، بنك قرضوں اور سرحدی تجارت كے حوالے سے درپیش مسائل ومشكلات سے آگاہ كیا۔

گورنر یاسین زئی نے اپنے ہر تعاون كا یقین دلاتے ہوئے كہا كہ صوبے بھر كے تاجروں كو درپیش مسائل و مشكلات كا ہمیں احساس ہے، جان لیوا كروناوائرس كی وجہ سے كاروباری اور تجارتی مراكز كی بندش سے زندگی كے تمام شعبے بالخصوص تاجر برادری بہت زیادہ متاثر ہوچكی ہے تاہم حكومت تمام تجارتی و كاروباری سرگرمیوں  كی بحالی اور معاشی استحكام كیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔