سندھ حکومت کا گوداموں میں گندم خراب ہونے کا اعتراف

کورٹ رپورٹر  بدھ 17 فروری 2021
گوداموں میں گندم پڑی پڑی تباہ اور عوام کے ٹیکس کا پیسہ برباد ہوجاتا ہے، سندھ ہائیکورٹ

گوداموں میں گندم پڑی پڑی تباہ اور عوام کے ٹیکس کا پیسہ برباد ہوجاتا ہے، سندھ ہائیکورٹ

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے آٹا، گندم کے بحران، اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی کیخلاف درخواست پر گندم کی پیداوار، اسمگلنگ، گوداموں میں ذخیرہ کرنے سے متعلق تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو آٹا، گندم کے بحران، اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ سیکر یٹری فوڈ سندھ پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: لانڈھی کے سرکاری گوداموں میں لاکھوں من گندم خراب

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ گندم کی اسمگلنگ جاری ہے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ عدالت نے استفسار کیا آپ گندم کی چوری اور ذخیرہ اندازی روکنے کیلئے کیا اقدامات کررہے ہیں؟ جسٹس امجد سہتو نے ریمارکس دیئے گوداموں میں گندم پڑی پڑی تباہ ہوجاتی ہے، عوام کے ٹیکس کا پیسہ برباد ہوجاتا ہے۔

سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ ہماری گوداموں میں اتنی گنجائش نہیں پرائیوٹ گوداموں میں بھی رکھتے ہیں۔ سیکریٹری فوڈ نے اعتراف کیا کہ بارش ہوتی ہے کسی حد تک گوداموں میں گندم خراب بھی ہوجاتی ہے۔ عدالت نے گوداموں میں گندم خراب ہونے، گندم کی پیداوار، اسمگلنگ، گوداموں میں ذخیرہ کرنے سے متعلق تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 10 مارچ تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔