بسوں کو سی این جی دینے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 18 فروری 2021
پبلک ٹرانسپورٹ اور اسکول وینز کو سی این جی اور ایل پی جی فراہم کرنا غیرقانونی ہے، ترجمان (فوٹو : فائل)

پبلک ٹرانسپورٹ اور اسکول وینز کو سی این جی اور ایل پی جی فراہم کرنا غیرقانونی ہے، ترجمان (فوٹو : فائل)

 کراچی:  سندھ حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ اور اسکول وینز کو سی این جی اور ایل پی جی فراہم کرنے والے پٹرول ،سی این جی اسٹیشنوں، گیس کی دکانوں اور غیر معیاری سلنڈر فراہم کرنے والی دکانوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ نے کمشنرز، آئی جی سندھ، موٹروے حکام، ٹریفک پولیس اور تمام ریجنل سیکریٹریز کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ پابندی کے باوجود پبلک ٹرانسپورٹ اور اسکول وینز کو سی این جی، ایل پی جی فراہم کرنے والی سی این این جی اسٹیشنوں کے خلاف کارروائی کی جائے جو سی این جی اسٹیشن انٹر سٹی ٹرانسپورٹ کو سی این جی فراہم کررہے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کرکے رپورٹ فراہم کی جائے۔

ترجمان کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ اور اسکول وینز کو سی این جی اور ایل پی جی فراہم کرنا غیرقانونی ہے کیونکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی اور ایل پی جی کے استعمال پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود انھیں فراہمی جاری ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ اسکول وینز، بسوں، کوچز، رکشوںاور ٹیکسیوں میں سی این جی اور ایل پی جی سلنڈر کے استعمال پر پابندی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔