کورونا وائرس؛ عوام نے احتیاط کا دامن ہی ہاتھ سے چھوڑ دیا

عامر خان  جمعـء 19 فروری 2021
بزرگ نمازی تو ماسک لگاتے ہیں مگر نوجوان نمازی ماسک لگانے سے گریزکرتے ہیں، مسجد پیش امام حافظ یاسر ۔  فوٹو : فائل

بزرگ نمازی تو ماسک لگاتے ہیں مگر نوجوان نمازی ماسک لگانے سے گریزکرتے ہیں، مسجد پیش امام حافظ یاسر ۔ فوٹو : فائل

 کراچی:  دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا ویکسین آنے کے بعد لوگوں میں کورونا وبا کا خوف کم ہوتا جا رہاہے، اسی وجہ سے عوام نے ماسک کا استعمال کم اور ایس او پیز پر عمل درآمد کافی حد تک کم کردیا۔

کراچی کی بیشتر مساجد اور امام بارگاہوں میںکورونا ایس او پیز کے حوالے سے جو انتظامات کیے گئے تھے  اب وہ ازخود غیر فعال ہو گئے،مساجد اور امام بارگاہوں کے دروازوں پر نصب سینی ٹائزر گیٹ یا تو ہٹا دیے گئے ہیں یا پھر جو گیٹس موجودہیں  ان کو استعمال نہیں کیاجارہاہے نماز کی ادائیگی کے دوران کم ازکم 6 فٹ کی سماجی دوری پر عمل درآمدبھی تقریبا ختم ہو گیا،سرکاری دفاتر اور پرائیویٹ اداروں سمیت تعلیمی اداروں میں تاحال ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور ان اداروں اور دفاترمیں کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس نے مساجد ، امام بارگاہوں اور عوامی مقامات پر کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کے حوالے سے جائزہ لیا اور مختلف لوگوںسے گفتگو کی، لیاقت آباد میں واقع مقامی مسجدکے انتظامی سیکریٹری محمد آصف نے بتایاکہ کورونا کی پہلی لہر میں مساجد اور امام بارگاہوں میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کیا گیا۔

تاہم دوسری لہر کے آغاز کے بعد کورونا کا خوف لوگوں کے دلوں سے کم ہوتا گیا، پہلے سینی ٹائزر گیٹ داخلی دروازوں سے ہٹادیے گئے یا ان کو غیر فعال کر دیا گیا، پھر نماز کے دوران سماجی دوری کی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد ختم ہوا اور اب ویکسین آنے کے بعد ان کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد تقریبا ختم ہو گیا ہے،کیماڑی کی مسجدکے انتظامی عہدیدار یوسف قادری نے بتایاکہ کوروناایس او پیز پرعمل درآمداب نہیںکیا جارہاہے۔

کیماڑی،سائٹ  کھارادر، میٹھادر، رنچھوڑ لائن، لائنز ایریا، صدر، محمودآباد، لانڈھی ، کورنگی ، اورنگی ٹاؤن ، لیاقت آباد ، نارتھ کراچی ، نیو کراچی ، سرجانی ٹاؤن، ناظم آباد ، شاہ فیصل ، ملیر قائد آباد، گڈاپ سمیت شہرکے متوسط اورکچی آبادیوںسمیت طبقہ اشرافیہ کے علاقوں میں مساجداورامام بارگاہوں میںکورونا ایس او پیزپرعمل درآمد تقریبا ختم ہو گیا ہے،مقامی مسجد کے پیش امام حافظ یاسر نے بتایا کہ مساجد اور امام بارگاہوں میں بزرگ نمازی تو ماسک کا استعمال کرتے ہیں تاہم نوجوان  ماسک کا استعمال کر نے سے گریزکرتے ہیں۔

لوگ عوامی مقامات پر ماسک استعمال نہیں کررہے ،رضاکارعمران
فلاحی تنظیم کے رضا کار عمران الحق نے بتایا کہ مساجد ، امام بارگاہوں سمیت دیگر مذاہب کے عبادت گاہوں میں بھی کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کافی حد تک کم ہو گیا ہے، لوگوں کا یہ خیال ہے کہ اب پاکستان سے کورونا تقریبا ختم ہو چکا ہے اسی لیے لوگ عوامی مقامات، مارکیٹوں، شاہراہوں اور گھروں میں ماسک کا استعمال نہیں کر رہے ہیں لیکن خطرہ اب بھی ٹلا نہیں ہے، لوگوں کو چاہیے کہ وہ مساجد اور عوامی مقامات پر ماسک کا استعمال کریں، سماجی دوری اختیار کریں اور بار بار ہاتھ دھوئیں ۔

شہریوں کو مرحلہ وار کورونا سے بچائو کی ویکسین لگائی جائے گی، وقار مہدی
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر وقار مہدی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے کورونا کی روک تھام کے لیے بے مثال انتظامات کیے ہیں اسی وجہ سے کراچی میں کورونا کیسز کی شرح اب بتدریج کم ہو رہی ہے، عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مساجد ، امام بارگاہوں سمیت ہر عوامی مقام پر جہاں جم غفیر ہوتا ہے وہاں ماسک کا استعمال کریں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ، انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ مرحلہ وارطریقے سے عوام کو جلد از جلدکوروناسے بچاؤکی ویکسین لگائی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔