- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
میانمار میں مظاہرین پر فائرنگ سے خاتون ہلاک، فوج مخالف احتجاج میں شدت
رنگون: میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی ہے اور اب بدھ بھکشوؤں کے ساتھ ساتھ ملک کی اقلیتی برادری بھی اسیر حکمراں آنگ سان سوچی کی رہائی اور جمہوریت کی بحالی کے لیے میدانِ عمل میں نکل آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں بدھ بھکشوؤں نے بھی فوجی بغاوت کے خلاف ریلی نکالی۔ جس کے بعد ہم جنس پرستوں کی تنظیم، اقلیتی برادری اور دیگر نسلی گروہ بھی مظاہرے کا حصہ بن گئے ملک میں جاری فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں میں اقلیتی برادری کی یہ پہلی شمولیت تھی۔
ملکی اقتدار پر قابض فوج نے احتجاجی ریلیوں میں اضافے کے بعد نئے انتخابات کرانے اور کامیاب جماعت کو اقتدار سونپنے کا اعلان کے باوجود میانمار میں فوجی قبضے کے خلاف مظاہرے یکم فروری سے جاری ہیں اور ان کا مرکز تجارتی و تاریخی شہر رنگون ہے۔
Anti-coup protesters hold memorials in Yangon for Mya Thwe Thwe Khine who passed away in Naypyitaw on Friday morning, the first protest fatality since the military takeover nearly three weeks ago. #WhatsHappeningInMyanmar #militarycoup #myanmar pic.twitter.com/cVcgqawqhQ
— Myanmar Now (@Myanmar_Now_Eng) February 20, 2021
میانمار فوج نے فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں سے نمٹنے کے لیے اب طاقت کا استعمال بھی شروع کردیا ہے، جمعے کے روز ایک نوجوان خاتون سر میں گولی لگنے سے ہلاک ہوگئی تھی۔
میانمار فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مظاہرین میں شامل شرپسندوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک پولیس اہلکار گزشتہ روز دوران علاج ہلاک ہوگیا۔
واضح رہے کہ یکم فروری کو میانمار فوج نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرکے منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور اقتدار پر قبضہ کر کے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔