- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
چین میں جعلی کورونا ویکسین اسمگل کرنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
بیجنگ: چین میں نمک ملا منرل واٹر کو کورونا ویکسین کی پیکنگ میں بیرون ملک اسمگل کرنے والے گروہ کا سرغنہ پکڑا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں ’’کانگ‘‘ نامی اسمگلر کو حراست میں لیا گیا ہے جس نے دورانِ تفتیش 58 ہزار جعلی کورونا ویکسین بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ منرل واٹر میں نمک ملا کر محلول کو ہو بہو کورونا ویکسین بنانے والی کمپنی کی پیکنگ میں فروخت کیا تھا۔
ملزم نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جعلی کورونا ویکسین کا ایک بیچ پہلے ہانگ کانگ اسمگل کیا اور پھر وہاں سے ایک دوسرے ملک بھیج دیا گیا اور صرف 6 ماہ میں 20 لاکھ ڈالر کا منافع کمایا تاہم ملزم نے اس ملک کا نام نہیں بتایا۔
ملزم کانگ کے ساتھ اس مکروہ کام میں 70 افراد شامل ہیں۔ چین میں جعلی ویکسین کے مقدمات کی تعداد 20 سے تجاوز کرگئی ہے جس کے بعد جعلی ویکسین کے خلاف بھرپور کارروائی کا اعلان کیا گیا تھا۔
جعلی ویکیسین بنانے والے اسپتالوں کو غیر قانونی طور پر ویکسین بیچتے جب کہ دیہاتوں اور ٹرانسپورٹیشن کے دوران لوگوں کو ویکسین فروخت کرتے تھے۔ ویکسین خریدنے والوں میں زیادہ تر وہ لوگ تھے جنہیں ویکسین خریدنے کی جلدی تھی۔
واضح رہے کہ انٹرپول بھی مارکیٹ میں جعلی کورونا ویکسین کی موجودگی سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کی جعلی ویکسین فراہم کرنے یا لگانے والوں کے منظم گروہ سے ہوشیار رہیں اور اپنے اطراف ایسے گروہ پر نظر رکھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔