- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
فائزر کی کورونا ویکسین کا حاملہ خواتین پر ٹرائل شروع
واشنگٹن: امریکی دوا سائز ادارے فائزر اور جرمنی کی ٹیکنالوجی کمپنی بائیو این ٹیک نے اپنی تیار کردہ کورونا ویکسین کی حاملہ خواتین میں ٹرائل کا آغاز کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا بھر میں کورونا ویکسین کے حاملہ خواتین پر ٹرائل کا سب سے پہلے فائزر اور بائیو این ٹیک نے آغاز کردیا ہے۔ یہ ٹرائل امریکا، کینیڈا، ارجنٹائن، برازیل، چلی، موزمبیق، جنوبی افریقہ، برطانیہ اور اسپین میں ہوں گے۔
فائزر کورونا ویکسین ٹرائل میں سے تعلق رکھنے والی 18 سال سے زائد عمر والی 4 ہزار وہ حاملہ خواتین حصہ لے رہی ہیں جن کا حمل 24 سے 34 ویں ہفتے کے دوران ہے جب کہ پلاسیبو گروپ میں شامل خواتین کو بچوں کی پیدائش کے بعد ویکسین فراہم کی جائے گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : پہلی بار بچوں میں بھی کورونا ویکسین کے ٹرائل کا آٖغاز
حاملہ خواتین پر ٹرائل کے دوران سب سے اہم بات اس بات کا مطالعہ کرنا ہوگا کہ آیا تحفظ فراہم کرنے والی کورونا ویکسین سے حاملہ خواتین میں پیدا ہونے والے اینٹی باڈیز بچوں میں منتقل ہوتے ہیں۔
اس حوالے سے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر اوزلم ٹورسی نے کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین ٹرائل کے اگلے قدم کے طور پر حاملہ خواتین پر اثرات کا جائزہ لیا جائے گا تاکہ مستقبل میں حاملہ خواتین کو مہلک وائرس سے حفاظت فراہم کی جا سکے۔
فائزر سے وابستہ کلینیکل ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے سینیئر نائب صدر ڈاکٹر ولیم گروبر نے ٹرائل کے نتائج کے حوالے سے بتایا کہ 2021 کے آخری 3 ماہ میں ڈیٹا جاری ہونے کے امکانات روشن ہیں۔
فائزر حاملہ خواتین کے بعد بچوں میں بھی کورونا ویکسین کے ٹرائل کا ارادہ رکھتی ہے لیکن آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرازینیکا نے بچوں میں ٹرائل کا پہلے ہی آغاز کردیا ہے تاہم حاملہ خواتین میں سب سے پہلے ٹرائل فائزر نے شروع کیا ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا تھا حاملہ خواتین کے کورونا میں مبتلا ہونے سے پیچیدگیوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوجاتا ہے جس سے زچہ و بچہ کی جان بھی جان سکتی ہے۔ امریکا کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ نے بھی دوا ساز کمپنیوں سے حاملہ خواتین پر ٹرائل کا مطالبہ کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔