- سابق صدرٹرمپ نے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا
- ایران کا پابندیاں ختم ہونے سے پہلے جوہری معاہدے پر مذاکرات سے انکار
- آج تک تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں کل کا کچھ نہیں پتا! ایم کیوایم
- وقت آگیا ریاست ناراض لوگوں سے بھی بات کرے، مصطفی کمال
- ایف بی آر نے ہدف سے زائد ریونیو حاصل کر لیا
- سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی کامیابی کیلئے وزیراعظم میدان میں آگئے
- سندھ میں سال کا پہلا کانگو وائرس کیس رپورٹ
- اسرائيلی مال بردار بحری جہاز پر پراسرار دھماکا
- سعودی عرب نے حوثی باغیوں کے 7 ڈرونز اور میزائل حملوں کو ناکام بنادیا
- شام میں روسی فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- ٹک ٹاک صارفین کو رازداری کی خلاف ورزی پر9 کروڑ 20 لاکھ ڈالر دینے کو تیار
- کینیڈا کی 94 سالہ خاتون نے اپنی سالگرہ پر انوکھے تحفے کی فرمائش کردی
- اوپن بیلٹ کے مخالف ملک میں کرپٹ نظام کا تسلسل چاہتے ہیں، شبلی فراز
- حفیظ شیخ جیتیں گے اور امید ہے کہ ایم کیو ایم بھی انہیں ووٹ دے گی، شیخ رشید
- لاہور قلندرز نے کراچی کنگز کو شکست دے دی
- امریکا میں تیسری کورونا ویکسین کی منظوری
- یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کیلیے پی ڈی ایم کے بڑوں کی اہم بیٹھک
- سینیٹ انتخابات؛ سندھ میں تحریک انصاف شدید مشکلات کا شکار
- سندھ میں 50 فیصد طلبا کی حاضری پالیسی جاری رکھنے کا فیصلہ
- نوجوانوں کو روزگار دینا سب سے بڑا مسئلہ ہے، وزیر اعظم
خامنہ ای کی دھمکیوں میں آکر اپنی پالیسی تبدیلی نہیں کریں گے، امریکا

ایران کو جوہری معاہدے کی پاسداری کرنا ہوگی، (جوبائیڈن) فوٹو : فائل
واشنگٹن: امریکا نے واضح کیا ہے کہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے جوہری پروگرام جاری رکھنے کی دھمکیوں میں آکر ایران سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل نہیں کریں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے میڈیا سے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا ہے کہ یورینیئم افزودگی کو روکنے اور مذاکرات پر راضی ہونے سے قبل امریکا ایران پر عائد پابندیاں نہیں اُٹھائے گا۔
جین ساکی کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے جوہری پروگرام کو جاری رکھنے اور یورینیئم افزودگی کی مقدار بڑھانے کے متنازع بیان کی دھمکی میں نہیں آئیں گے اور نہ ہی امریکا اپنی پالیسی تبدیل کرے گا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے کہا کہ ایران سے متعلق پالیسی اتفاق رائے سے تیار کی گئی تھی اور موجودہ حکومت بھی آئندہ کسی بھی قسم کی تبدیلی کے لیے کانگریس سے مشاورت کریں گی تاہم یہ ایران کی جوہری معاہدے کی پاسداری سے مشروط ہے۔
جین ساکی نے یہ بھی کہا کہ یورپی یونین کے بیان میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی مشاورت میں حصہ لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کے لیے ہم ایران کی جانب سے دعوت نامے کا جواب دینے کا انتظار کریں گے۔
واضح رہے کہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دھمکی آمیز بیان میں کہا تھا کہ ایران عالمی طاقتوں کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکے گا اور کوئی بھی طاقت ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے نہیں روک سکتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔