- سابق صدرٹرمپ نے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا
- ایران کا پابندیاں ختم ہونے سے پہلے جوہری معاہدے پر مذاکرات سے انکار
- آج تک تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں کل کا کچھ نہیں پتا! ایم کیوایم
- وقت آگیا ریاست ناراض لوگوں سے بھی بات کرے، مصطفی کمال
- ایف بی آر نے ہدف سے زائد ریونیو حاصل کر لیا
- سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی کامیابی کیلئے وزیراعظم میدان میں آگئے
- سندھ میں سال کا پہلا کانگو وائرس کیس رپورٹ
- اسرائيلی مال بردار بحری جہاز پر پراسرار دھماکا
- سعودی عرب نے حوثی باغیوں کے 7 ڈرونز اور میزائل حملوں کو ناکام بنادیا
- شام میں روسی فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- ٹک ٹاک صارفین کو رازداری کی خلاف ورزی پر9 کروڑ 20 لاکھ ڈالر دینے کو تیار
- کینیڈا کی 94 سالہ خاتون نے اپنی سالگرہ پر انوکھے تحفے کی فرمائش کردی
- اوپن بیلٹ کے مخالف ملک میں کرپٹ نظام کا تسلسل چاہتے ہیں، شبلی فراز
- حفیظ شیخ جیتیں گے اور امید ہے کہ ایم کیو ایم بھی انہیں ووٹ دے گی، شیخ رشید
- لاہور قلندرز نے کراچی کنگز کو شکست دے دی
- امریکا میں تیسری کورونا ویکسین کی منظوری
- یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کیلیے پی ڈی ایم کے بڑوں کی اہم بیٹھک
- سینیٹ انتخابات؛ سندھ میں تحریک انصاف شدید مشکلات کا شکار
- سندھ میں 50 فیصد طلبا کی حاضری پالیسی جاری رکھنے کا فیصلہ
- نوجوانوں کو روزگار دینا سب سے بڑا مسئلہ ہے، وزیر اعظم
’سیاسی مفادات کی خاطر انسانی حقوق کے استعمال کی شدید مخالفت کرتے ہیں،‘ چین

اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں چین نے برطانیہ اور دیگر ممالک پر کڑی تنقید کی۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
بیجنگ / جنیوا: چین نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں برطانیہ اور دیگر ممالک کی جانب سے سنکیانگ، تبت اور ہانگ کانگ سے متعلق منفی بیانات کی شدید مخالفت کی ہے۔
جنیوا میں چینی وفد کے ترجمان لیو یوئن اینگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ اس پر زور دیا ہے کہ تمام فریق برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر انسانی حقوق کے امور سے متعلق تعمیری بات چیت اور تعاون کریں۔ انسانی حقوق کو نہ تو سیاسی مقاصد کےلیے استعمال کرنا چاہیے اور نہ ہی اسے دوسرے ممالک کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کےلیے بطور آلہ کار استعمال ہونا چاہئے۔
خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق، چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی نے ویڈیو لنک کے ذریعے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب میں چین مخالف پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سنکیانگ کے دروازے اقوامِ متحدہ کےلیے کھلے ہیں۔
یہ خبریں بھی پڑھیے:
- سنکیانگ کی خوشحالی:بد نیتی پر مبنی افواہوں کا بہترین نعم البدل
- سنکیانگ اویغور خودمختار علاقے میں عوام کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے، سنکیانگ اسلامی انجمن
- تائیوان، تبت، سنکیانگ پر چین کی حمایت کرتے ہیں، صدر عارف علوی
- سنکیانگ میں روزگار کے تحفظ کے حوالے سے وائٹ پیپر کا اجرا
- ’آسٹریلیا اور امریکا کی چین پر تنقید بے بنیاد اور بلا جواز ہے،‘ چینی وزارتِ خارجہ
- ’’سنکیانگ کے شہریوں کو مذہبی عقائد کی آزادی حاصل ہے،‘‘ سنکیانگ خود اختیار حکومت
- سنکیانگ میں ’’ری ایجوکیشن کیمپس‘‘ مغربی پروپیگنڈا ہیں، چینی وزارتِ خارجہ
- سنکیانگ کے بارے میں سابق امریکی وزیرِ خارجہ کا بیان شرانگیز ہے، چین
- سنکیانگ کاٹن ٹیکسٹائل انڈسٹری کی سماجی ذمہ داری: ترقیاتی رپورٹ کا اجراء
چینی وفد کے ترجمان لیو یوئن اینگ نے واضح کیا کہ گمراہ کن اور غلط بیانیے کی انسانی حقوق کونسل میں کوئی جگہ نہیں۔
انہوں نے سنکیانگ اور تبت میں آباد مختلف قومیتوں کی ترقی کو چین میں انسانی حقوق کی ترقی کا نمونہ قرار دیا۔ ترجمان نے کہا کہ سنکیانگ میں سماجی استحکام، معاشی نمو، نسلی اتحاد، مذہبی ہم آہنگی، ثقافتی ترقی اور لوگوں کے معیار زندگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ تمام نسلی گروہوں کے افراد کو قانون کی روشنی میں وسیع حقوق اور آزادی حاصل ہے۔
اس کے برعکس برطانیہ میں لوگوں کی زندگی اور صحت کے حق کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ برطانیہ میں کووڈ 19 کے باعث 40 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد افراد اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
برطانیہ میں غربت بدستور ایک حل طلب مسئلہ ہے۔ برطانوی فوج عراق اور افغانستان جیسے مقامات پر بے گناہ افراد کی ہلاکتوں میں ملوث ہے۔ نسلی امتیازی سلوک اور نفرت انگیز اقدامات برطانیہ میں عام ہیں جبکہ تارکین وطن کے حقوق کی شدید خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
ترجمان نے پرزور الفاظ میں کہا کہ برطانیہ اور دیگر ممالک ملکی سطح پر انسانی حقوق کے امور پر توجہ دیں، انسانی حقوق کے معاملات پر سیاست سے گریز کریں، دیگر ممالک کو بدنام کرنے کےلیے جھوٹ کا استعمال ترک کریں اور عالمی سطح پر انسانی حقوق کی صحت مند ترقی میں حقیقی کردار ادا کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔