پسماندہ علاقوں میں غذائیت كے حوالے سے عوامی مہم چلانے كی اشد ضرورت ہے، گورنر

اے پی پی  منگل 23 فروری 2021
موسمیاتی تبدیلی سے بلوچستان كے زراعت اور لائیو اسٹاک پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، امان اللہ خان یاسین زئی ۔ فوٹو : ڈی جی پی آر

موسمیاتی تبدیلی سے بلوچستان كے زراعت اور لائیو اسٹاک پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، امان اللہ خان یاسین زئی ۔ فوٹو : ڈی جی پی آر

 کوئٹہ: گورنربلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ بلوچستان كے دور دراز خصوصاً پسماندہ علاقوں میں خوراک اور غذائیت كے حوالے سے بھرپور عوامی مہم چلانے كی اشد ضرورت ہے۔

گورنر بلوچستان کی پاكستان میں تعینات اقوام متحدہ كے فوڈ اینڈ ایگریكلچر آرگنائزیشن كی كنٹری نمائندہ ریبیكابیل سے ملاقات ہوئی جس میں بلوچستان میں زراعت، ماہی گیری اور لائیو اسٹاک كے شعبوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر امان اللہ خان یاسین زئی نے كہا ہے كہ بلوچستان میں  زراعت، ماہی گیری اور لائیو اسٹاک كے شعبوں كو جدید خطوط پر استوار كرنے كیلئے آبی ذخائر میں  اضافہ كرنا ہوگا، گویا ہم نئے آبی ذخائر كی تعمیر سے ہی غذائی قلت پر قابو پانے كے قابل ہو سكتے ہیں، خوراک اور غذائیت كے حوالے سے حكومتی اقدامات كے علاوہ ملكی اور بین الاقوامی اداروں  كے تعاون و رہنمائی كی بھی اشد ضرورت ہے۔

گورنر امان اللہ خان یاسین زئی نے كہا ہے كہ موسمیاتی تبدیلی اور بارشوں  كی وجہ سے بلوچستان كے زراعت اور لائیو اسٹاک پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

انہوں نے كہا كہ كسانوں اور مال مویشی ركھنے والے افراد كی انتھک كاوشیں  قومی پیداوار میں  اضافہ كا باعث بنتی ہیں لہذا ضروری ہے كہ ان كی  استعداد كار كو بڑھایا جائے اور زراعت اور لائیو اسٹاک كی جدید مہارتیں سكھائی جائیں۔

گورنر نے كہا كہ صوبہ بلوچستان كے دور دراز خصوصا پسماندہ علاقوں میں خوراک اور غذائیت كے حوالے سے بھرپور عوامی مہم چلانے كی اشد ضرورت ہے جب کہ مزدوروں اور كسانوں  كی خصوصی اہمیت كے پیش نظر موجودہ حكومت ان كی فلاح وبہبود كیلئے اقدامات كر رہی ہے۔

گورنر یاسین زئی نے اقوام متحدہ كے فوڈ اینڈ ایگریكلچر آرگنائزیشن كی كاركردگی كو سراہتے ہوئے كہا كہ ماہرین اور محققین كی ٹیم بنانے میں بلوچستان سے متعلقہ شعبوں كے ماہرین لینے كا فیصلہ لائقِ تحسین ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔