- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
جاپان میں خودکشی کے واقعات کی روک تھام کیلیے وزیر برائے تنہائی تعینات
ٹوکیو: جاپان میں خودکشی کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافے کے باعث وزارت برائے تنہائی قائم کردی گئی ہے جس کے پہلے وزیر کے طور پر ساکاموٹو کا انتخاب کیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان میں خودکشی کے واقعات کا 11 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، عالمی وبا کے دوران خودکشی کی شرح میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ جس سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم یوشی بیدے سوگا نے ایک نئی وزارت برائے تنہائی قائم کردی ہے۔
وزیراعظم یوشی بیدے سوگا نے وزارت برائے تنہائی کی ذمہ داری اپنے وزیر خاص ٹیٹسوشی ساکاموٹو کو سونپی ہیں جو پہلے ہی ملک میں بچوں کی ولادت کی شرح میں کمی اور مقامی معیشت کی بحالی کا قلمدان بھی رکھتے ہیں۔
یوشی بیدے سوگا کی اولین ذمہ داری حکومتی پالیسیوں کے ذریعے شہریوں میں تنہائی اور لوگوں کے درمیان الگ تھلگ رہنے میں کمی لانا ہے جو کہ جاپان میں خودکشی کی سب سے بڑی وجہ بھی ہے۔
جاپان میں معمر افراد کی تعداد زیادہ ہے جب کہ شرح پیدائش نہایت کم ہے جس کی وجہ سے بزرگ تنہائی اور کوفت کا شکار ہوکر اپنے ہاتھوں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیتے ہیں۔
گزشتہ برس 20 ہزار 919 افراد نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا تھا جو 2019 کے مقابلے میں 750 افراد زیادہ ہے۔ صرف اکتوبر 2020 میں 2 ہزار 153 اموات خود کشی سے ہوئیں جب کہ اسی ماہ کورونا سے ایک ہزار 765 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔