کیا انڈے کھانے سے واقعی کولیسٹرول بڑھتا ہے؟

ویب ڈیسک  ہفتہ 27 فروری 2021
انڈوں کی وجہ سے اکثر لوگوں میں ’ایل ڈی ایل‘ کولیسٹرول، یا مجموعی صحت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

انڈوں کی وجہ سے اکثر لوگوں میں ’ایل ڈی ایل‘ کولیسٹرول، یا مجموعی صحت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

نیو یارک: اکثر کہا جاتا ہے کہ انڈے کھانے سے کولیسٹرول میں اضافہ ہوتا ہے جس کے باعث ہائی بلڈ پریشر اور دل کی مختلف بیماریوں کے خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں لیکن اب تک ہونے والی سنجیدہ سائنسی تحقیقات سے اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت نہیں مل سکا ہے۔

ان خیالات کا اظہار ’’میڈیکل نیوز ٹوڈے‘‘ نامی ویب سائٹ پر زیا شیرل کی ایک تحریر میں کیا گیا ہے جس میں انڈوں اور کولیسٹرول میں باہمی تعلق کے حوالے سے گزشتہ کئی سال میں ہونے والی درجنوں طبی تحقیقات کا حوالہ دیا گیا ہے۔

ان تمام تحقیقات سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ انڈے کھانے سے اکثر لوگوں کے خون میں کولیسٹرول پر، یا ان کی مجموعی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

واضح رہے کہ کولیسٹرول کی دو اقسام ’’لو ڈینسٹی لائپوپروٹین‘‘ (ایل ڈی ایل) اور ’’ہائی ڈینسٹی لائپوپروٹین‘‘ (ایچ ڈی ایل) ہیں۔

ان میں سے ’’ایل ڈی ایل‘‘ کو مضر کولیسٹرول کہا جاتا ہے کیونکہ یہ خون کی رگوں میں جم کر ان میں تنگی پیدا کرتا ہے جس کے نتیجے میں خون کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے۔ یہی چیز ہائی بلڈ پریشر سے امراضِ قلب تک، کئی بیماریوں کی وجہ بنتی ہے۔

تاہم گزشتہ کئی سال کے دوران کی گئی درجنوں طبّی تحقیقات سے یہ ثابت نہیں ہوا ہے کہ انڈے کھانے کی وجہ سے ایل ڈی ایل بڑھا ہو۔

اس مضمون کی مصنفہ نے قارئین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی غذا میں انڈوں کا متوازن استعمال جاری رکھ سکتے ہیں۔ البتہ، اگر وہ سبزیجاتی (ویگن) یعنی ’’شاکاہاری‘‘ غذا استعمال کرتے ہیں تو کسی غذائی ماہر کے مشورے سے اپنے لیے متبادل غذا کا انتخاب کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔