- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز کے سبب نئے ریکارڈز کا انبار لگ گیا
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
کورونا میں مبتلا خواتین کے بال صحتیابی کے بعد بھی گرتے رہتے ہیں، تحقیق
بیجنگ: طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والی خواتین میں صحت یابی کے بعد بھی طویل عرصے تک بال گرنے کی شکایت برقرار رہتی ہے۔
سائنسی جریدے ’’لینسٹ‘‘ میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے میں کہا گیا ہے کہ کووڈ-19 میں مبتلا ہونے والی خواتین میں بال گرنا شروع ہوجاتے ہیں اور صحت یابی کے بعد بھی طویل مدت تک یہ علامت برقرار رہتی ہے۔
چین کے شہر ووہان میں ہونے والی اس تحقیق میں ایک ہزار 655 مریضوں کو شامل کیا گا جو 7 جنوری سے 29 مئی 2020 کے دوران زیر علاج رہے۔ ان افراد کے صحت یابی کے 6 ماہ بعد معائنے اور خون کے ٹیسٹ بھی کیے گئے۔
ان مریضوں سے حاصل کی گئی معلومات میں انکشاف ہوا کہ صحت یابی کے باوجود بھی کئی علامتیں طویل المدت تک برقرار رہیں جن میں خواتین میں بالوں کا گرنا بھی شامل ہیں۔ طویل عرصے تک برقرار رہنے والی ان علامتوں کو ’’لانگ کووڈ‘‘ کہا جا رہا ہے۔
تحقیقی مقالے میں کہا گیا ہے کہ صحتیابی کے 6 ماہ بعد بھی 63 فیصد مریضوں کو تھکاوٹ اور پٹھوں کی کمزوری کا سامنا تھا جبکہ 27 فیصد نے نیند کی مشکلات اور 22 فیصد نے بالوں کے گرنے کی شکایت کی۔
کووڈ-19 میں مبتلا ہونے والی خواتین میں 6 ماہ تک بالوں کی گرنے کی شکایت کے برقرار رہنے کے حوالے سے امریکن اکیڈمی آف ڈرماٹولوجی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کے بخار یا بیماری میں بالوں کا گرنا عام بات ہے جو طویل مدت تک بھی جاری رہ سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔