- حکومت نے پٹرول بحران پر قائم کمیشن کی رپورٹ پبلک کردی
- کیلے کا چھلکا، حسن کا خزانہ
- ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر اضافہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ کم ہوگئے
- روسی صدر امریکی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت پر آمادہ
- پے پال کی ’وینمو‘ نے کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت شروع کردی
- ہفتے میں صرف ایک بار انسولین انجکشن کا ابتدائی تجربہ کامیاب
- چھ سالہ بچے کو ٹرین سے بچانے کی سنسنی خیز ویڈیو وائرل
- کورونا بے قابو؛ نئی دہلی میں ہونے والا ہاکی فیڈریشن کا اجلاس ملتوی
- افطاری بنانے میں جھگڑا، باپ نے بیٹے کو چھری کے وار کرکے قتل کردیا
- کالعدم تحریک لبیک کا لاہور دھرنا ختم کرنے کا اعلان
- سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم قاتلانہ حملے میں زخمی
- رواں مالی سال کے پہلے9 ماہ کے دوران بیرونی سرمایہ کاری میں 52 فیصد کمی
- نشے کے لیے پیسے نہ دینے پر شوہر نے بیوی کو قتل کردیا
- یو اے ای نے پاکستان پرواجب الادا 2 ارب ڈالرکی وصولی موخر کردی
- شاہد خاقان عباسی پارلیمانی آداب بھول گئے، اسپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی
- جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز سے اعتماد میں اضافہ ہوا، مصباح الحق
- افریقی ملک چاڈ کے صدر فرنٹ لائن پر فوج کی کمانڈ کے دوران ہلاک
- مقامی وبین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی
- مارک زکربرگ کی تنخواہ ایک ڈالراورخرچہ 23 ملین ڈالر
امریکا میں 19 کھرب ڈالر کا کورونا امدادی پیکیج منظور

امدادی پیکیج کے حق میں 219 اور مخالفت میں 212 ووٹ پڑے، فوٹو : فائل
واشنگٹن: امریکا کے نئے صدر جوبائیڈن کے 19 کھرب ڈالر کے کورونا امدادی پیکیج کو امریکی ایوان نمائندگان نے منظور کرلیا۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایوان نمائندگان کے 219 ارکان نے صدر جوبائیڈن کے کورونا امدادی پیکیج کے حق میں ووٹ دیا جب کہ 212 ارکان نے مخالفت کی۔ اس طرح عددی اکثریت کے بعد پیکیج کو منظور کرلیا گیا۔
19 گھرب ڈالر کے امدادی پیکیج کے ذریعے ویکسین اور طبی اشیا کے اخراجات کو پورا کیا جائے گا، علاوہ ازیں کورونا وبا کی وجہ سے معاشی بدحالی کا شکار ہونے والے کاروبار اور مقامی حکومتوں کی مدد سمیت شہریوں کو بھی 1400 ڈالر فی کس ادائیگی کی جائے گی۔
اپوزیشن نے خطیر رقم کی وجہ سے امدادی پیکیج کی مخالفت کی تھی تاہم حکمراں جماعت کے ارکان کا مؤقف ہے کہ معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے یہ امدادی پیکیج بہت ضروری ہے۔
حال ہی میں ملک کی صدارت سنبھالنے والے جوبائیڈن کی ایوان زیریں میں قانون سازی کے معاملے میں پہلی کامیابی ہے تاہم اصل امتحان امدادی پیکیج کا سینیٹ سے منظور ہونا ہے جہاں حکومت اور اپوزیشن کے یکساں 50، 50 ارکان ہیں۔
اگر سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں مقابلہ برابر رہتا ہے تو پھر نائب صدر کملا ہیرس قانونی حق استعمال کرتے ہوئے اپنے ووٹ کے ذریعے امدادی پیکیج کو منظور یا نامنظور کرسکتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔