گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ آٹھویں مقدمے سے بھی بری

کورٹ رپورٹر  ہفتہ 27 فروری 2021
ملزم اگر کسی اور مقدمہ میں نامزد نہیں تو رہا کردیا جائے، عدالت، ملزم پر ارشد پپو کے ساتھی کو قتل کرنے کا الزام تھا (فوٹو : فائل)

ملزم اگر کسی اور مقدمہ میں نامزد نہیں تو رہا کردیا جائے، عدالت، ملزم پر ارشد پپو کے ساتھی کو قتل کرنے کا الزام تھا (فوٹو : فائل)

 کراچی: پراسیکیوشن عزیر بلوچ کے خلاف ایک بار پھر جرم ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی، مقامی عدالت نے عزیر بلوچ کو ارشد پپو کے قریبی ساتھی کے قتل کے مقدمے میں بری کردیا۔

کراچی سینٹرل جیل میں قائم جوڈیشل کمپلیکس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ارشد پپو کے قریبی ساتھی کے قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ پراسیکیوشن عزیر بلوچ کے خلاف ایک بار پھر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہی اور عدالت نے قتل کے مقدمہ میں عزیر بلوچ کو بری کردیا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم اگر کسی اور مقدمہ میں نامزد نہیں تو اسے رہا کردیا جائے۔ اس طرح گینگ وار کے سرغنہ آٹھویں مقدمہ سے بھی بری ہوگئے۔

پولیس کے مطابق عزیر جان بلوچ سمیت دیگر کے خلاف 2014ء میں تھانہ کلاکوٹ میں مقدمہ درج ہوا تھا۔ عزیر بلوچ اب تک آٹھ مقدمات میں بری ہوچکا ہے۔ بری ہونے والے مقدمات میں 7 سیشن جبکہ ایک مقدمہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔