جوکووک کیریئر کو طول دینے کے خواہاں

عبد العزیز  اتوار 28 فروری 2021
ناؤمی اوساکا نے ایشلیگ بارٹی پر دباؤ بڑھادیا۔ فوٹو: اے ایف پی

ناؤمی اوساکا نے ایشلیگ بارٹی پر دباؤ بڑھادیا۔ فوٹو: اے ایف پی

عالمی نمبرون نووک جوکووک کا کہنا ہے کہ میں بھی راجرفیڈرر اور رافیل نڈال کی طرح ہر ممکن حد تک اپنے پلیئنگ کیریئر کو طول دینا چاہوں گا۔

” بگ تھری” سے پہچانے جانے والے تینوں کھلاڑیوں نے گذشتہ 2 دہائیوں سے دنیائے ٹینس پر حکمرانی قائم کررکھی ہے، ان کے درمیان مسابقت سے شائقین کو بہترین کھیل دیکھنے کو میسر بھی آتا ہے، سربیا سے تعلق رکھنے والے نووک جوکووک نے گذشتہ دنوں آسٹریلین اوپن میں کیریئر کی 18 ویں گرینڈ سلم ٹرافی اپنے نام کی ہے، جہاں فائنل میں انھوں نے روسی حریف ڈینئیل میڈویڈوف کو زیر کیا تھا۔

ویمنز ٹرافی جاپانی اسٹار ناؤمی اوساکا نے قبضے میں کرلی تھی، انھوں نے فائنل کی راہ میں آنے والی تجربہ کار سرینا ولیمز کو ایک بار پھر مات دیکر اپنی برتری بھی ثابت کی ہے، 33 سالہ جوکووک کو میلبورن ایونٹ میں اگرچہ تیسرے راؤنڈ میں انجری کا مسئلہ بھی پیش آیا تھا اور ایک مرحلے پر وہ میچ فورفیٹ کردینے کے قریب تک پہنچ گئے تھے لیکن انھوں نے عزم و ہمت کا مظاہرہ کرکے نہ صرف اپنا سفر جاری رکھا بلکہ ٹرافی تھام کر سب کو حیران بھی کیا، انھوں نے جواں سال جرمن حریف الیگزینڈر زیوریف اور میلوس راؤنک کے قدم بھی روکے۔

جوکووک اے ٹی پی رینکنگ میں زیادہ ہفتوں تک ٹاپ پوزیشن پر فائز رہنے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرچکے ہیں، جس پر ان سے قبل سوئس ماسٹر راجرفیڈرر براجمان تھے، ٹائٹل کامیابی کے بعد انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں آظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرر اور نڈال نے مجھے خاصا متاثر کیا ہے، میں پہلے بھی یہ بات کہ چکا ہوں کہ میں بھی ان دونوں کی طرح ہر ممکن حد تک کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہوں گا، کیریئر کو طویل کرنے کے معاملے پر ہم تینوں کے درمیان ان دیکھی ریس جاری ہے۔

ہم تینوں ایک دوسرے کے لیے بہترین محرک کا کردار ادا کررہے ہیں، زیادہ ہفتوں تک ٹاپ پوزیشن کا ریکارڈ چھین لینے کے بعد اب یقینی طور پر میری نگاہیں فیڈرر کے آل ٹائم 20 گرینڈ سلم ریکارڈ پر مرکوز ہیں، میں اب مزید گرینڈ سلم جیتنا پر توجہ دوں گا، بلاشبہ میں ایسا کرسکتا ہوں، میں خود کو اس لحاظ سے خوش قسمت بھی خیال کرتا ہوں کہ بیشتر بڑے ایونٹس کے فائنل میں کامیابی نے میرے قدم چومے ہیں، میں اپنی ہر کامیابی سے بھرپور انجوائے کرتا ہوں، میں چاہتا ہوں کہ ریٹائر ہونے سے قبل مزید ٹرافیاں اپنے شوکیس کی زینت بناؤں۔

دوسری جانب رافیل نڈال اگرچہ آسٹریلین اوپن میں کوارٹر فائنل تک محدود رہے تھے لیکن لورینس ایوارڈ انتظامیہ نے 2020 کی پرفارمنس کی بنیاد پر بھی انھیں ایوارڈ کے لیے شارٹ لسٹ کرلیا، انتظامیہ نے اس معاملے پر انھیں جوکووک پر ترجیح دی.جوکووک نے 2019 میں یہ منفرد ایوارڈ اپنے نام کی تھی جبکہ راجرفیڈرر نے 2005 سے لگاتار 4 ٹائٹل اپنے نام کیے تھے، 2021 کے ایوارڈ فاتحین کا فیصلہ مئی میں ہوگا۔

نڈال نے گذشتہ برس فرنچ اوپن میں کیریئر کی 18 ویں گرینڈ سلم ٹرافی جیتی تھی، سردست راجرفیڈرر 20 گرینڈ سلم کے ساتھ سب سے آگے ہیں۔ویمنز سنگلز عالمی رینکنگ میں آسٹریلیا کی ایشلیگ بارٹی نمبرون ہیں، وہ بھی ہوم ایونٹ میں کوئی خاص پرفارمنس پیش نہیں کرپائیں لیکن جاپانی اسٹار ناؤمی اوساکا نے سیزن کے پہلے گرینڈ سلم کی ٹرافی جیت کر ان پر دباؤ بڑھادیا ہے، آنے والے برسوں میں دونوں پلیئرز کے درمیان مسابقت دیکھنے کو مل سکتی ہے۔

ناؤمی نے دوسری بار میلبورن ایونٹ میں چیمپئن بننے کا اعزاز پایا جبکہ یہ ان کے کیریئر کا چوتھا گرینڈ سلم رہا، ایشلیگ بارٹی کو آسٹریلین اوپن کے چوتھے مرحلے میں جمہوریہ چیک کی کیرولینا مچووا نے ٹھکانے لگادیا تھا. بارٹی اس تآثر کو زائل کرنے کی کوشش کررہی ہیں کہ ان پر ناؤمی اوساکا کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔