افغانستان میں مقتول صحافی کے گھر پر حملے میں 3 ہلاک، 3 اغوا

ویب ڈیسک  اتوار 28 فروری 2021
یکم جنوری کو نوجوان صحافی بسم اللہ عادل کو ایک حملے میں قتل کردیا گیا تھا، فوٹو : افغان ویڈیو

یکم جنوری کو نوجوان صحافی بسم اللہ عادل کو ایک حملے میں قتل کردیا گیا تھا، فوٹو : افغان ویڈیو

کابل: افغانستان میں گزشتہ ماہ قتل ہونے والے نوجوان صحافی کے گھر پر نامعلوم مسلوح افراد نے حملہ کر کے 3 کو ہلاک کردیا اور 3 کو اغوا کر کے لے گئے۔

افغان میڈیا کے مطابق مغربی صوبے غور ميں یکم جنوری کو نجی ریڈیو اسٹیشن کے ایڈیٹر انچیف بسم اللہ عادل ایماق کو قتل کیا گیا تھا جب کہ اب مقتول صحافی کے گھر پر حملہ کیا گیا ہے۔ حملہ آوروں نے گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

فائرنگ سے مقتول صحافی کے بھائی اور بھتیجے سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ حملہ آور اہل خانہ میں سے دیگر 3 افراد کو اغوا کرکے اپنے ہمراہ لے گئے جن کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔ حملے میں 4 افراد زخمی بھی ہوئے۔

افغانستان میں انسانی حقوق کے ليے کام کرنے والی تنظيم AIHRC نے حملے کی ذمہ داری طالبان پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی کے قتل اور گھر پر حملے میں طالبان کا مقامی کمانڈر ملوث ہے۔

مقتول صحافی کے زندہ بچ جانے والے بھائی نے بھی حملے کی ذمہ داری طالبان پر عائد کی ہے تاہم طالبان کے مقامی ترجمان قاری احمد یوسف نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان ميں گزشتہ برس میڈیا سے واستہ 11 افراد کو قتل کيا گيا تھا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔