- ٹی ایل پی کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام
- پاکستانی گیمر نے ٹیکن سیون کا بین الاقوامی مقابلہ جیت لیا
- کوئٹہ میں رمضان قریب آتے ہی مہنگائی میں اضافہ، تاحال سستا بازار نہیں لگایا جاسکا
- طالبان نے ترکی سمٹ میں شرکت سے انکار کردیا
- شام نے اپنے ہی شہریوں پر کلورین بم گرائے، رپورٹ
- کیا دھوپ کی شدت میں اضافہ، کووِڈ 19 سے اموات میں کمی کی وجہ ہے؟
- تیونس ؛ ہوائی جہاز میں خواتین مسافروں کی ہاتھا پائی کی ویڈیو وائرل
- قرنطینہ میں بوریت کا علاج... کاغذ کا گھوڑا
- کورونا وبا، ترقی پذیرممالک کیلئے ہنگامی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے، وزیراعظم
- حوثی باغیوں کے سعودی آئل ریفائنری پرڈرون حملے
- کراچی پولیس چیف کی شہر میں جرائم کے واقعات بڑھنے پر انوکھی منطق
- مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل پشاورمیں ہوگا
- کپاس کی مجموعی پیداوارملکی تاریخ کی کم ترین سطح پرآگئی
- افریقی ملک جبوتی میں کشتی الٹنے سے 34 تارکین وطن ہلاک
- حکومت کا نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ
- مشترکہ مفادات کونسل کی مردم شماری نتائج جاری کرنے کی منظوری
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600روپے کمی
- جنوبی افریقا نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو بآسانی شکست دیکر سیریز برابر کردی
- پشاور انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں افغان شہریوں کیلیے خصوصی سہولت کاونٹر قائم
- ہندو طالبہ کی مسلم ہم جماعت کیساتھ ڈانس کی ویڈیو پر انتہا پسند ہندوؤں کا ہنگامہ
پلاسٹک کے کھلونوں میں کینسر کا سبب بننے والے کیمیکل بھی ہوسکتے ہیں، تحقیق

یہ مضر کمیکل کینسر کا سبب بھی بن سکتے ہیں، محققین (فوٹو: فائل)
ڈنمارک: ایک بین الاقوامی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں کے پلاسٹک سے بنے کھلونوں میں مضر کیمیکل کا استعمال ہوتا ہے جو کینسر کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔
معروف طبی جریدے سائنس ڈائریکٹ میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں کے پلاسٹک کے کھلونوں میں 100 سے زائد مضر کیمیکل پائے گئے ہیں جو بچوں کی صحت کے لیے نہایت نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔
تحقیق کے دوران بچوں کے پلاسٹک کے کھلونوں میں استعمال ہونے والے سخت ، نرم ، اور جھاگ والے 419 کیمیکلز ملے جن میں سے 126 میں ایسے مادّوں کی نشاندہی ہوئی ہے جو ممکنہ طور پر کینسر یا غیر کینسر اثرات کے ذریعہ بچوں کی صحت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ڈنمارک کے محقق ڈاکٹر پیٹر فانٹکے کا کہنا ہے کہ ان مضر کیمیکلز میں 31 پلاسٹائزر، 18 شعلے کو بڑھوا دینے والے، اور 8 نقصان دہ خوشبو والے کیمیکل بھی شامل ہیں اور کئی ممالک میں ان کھلونوں میں کیمیکل کے استعمال کے روک تھام کا مؤثر نظام موجود نہیں۔
اس تحقیق میں تجویز دی گئی ہے کہ پلاسٹک کے کھلونوں پر اس کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کا نام لکھا ہونا ضروری ہے اور ساتھ ہی مضر خوراک پر نظر رکھنے والے ادارے کی طرح ایک ادارہ پلاسٹک کی تیاری میں مضر کیمیکل کے استعمال کو روکنے کے لیے بھی ہونا چاہیئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔