قطر میں پاکستانی افرادی قوت کو دگنا کریں گے، قونصل جنرل

بزنس رپورٹر  پير 1 مارچ 2021
قطر میں ڈیڑھ لاکھ پاکستانی ہنرمند اور غیر ہنرمند کام کررہے ہیں، ہماری ویزا پالیسی دوستانہ تعلقات کی عکاسی کرتی ہے (فوٹو : فائل)

قطر میں ڈیڑھ لاکھ پاکستانی ہنرمند اور غیر ہنرمند کام کررہے ہیں، ہماری ویزا پالیسی دوستانہ تعلقات کی عکاسی کرتی ہے (فوٹو : فائل)

 کراچی: قطر کے قونصل جنرل مشال الانصاری نے کہا ہے کہ آئندہ برسوں میں قطر میں پاکستانی افرادی قوت کو دگنا کردیں گے، پاکستان کے ساتھ ہونے والے ایل این جی معاہدے سے دونوں برادر ممالک کے تجارتی تعلقا ت مزید مستحکم ہوں گے۔

یہ بات انہوں ںے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ قونصل جنرل نے کہا کہ ایل این جی کے تاریخی معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل طے ہوا ہے، علاوہ ازیں زراعت، خوراک، دفاع اور مختلف صنعتی شعبوں میں دونوں ممالک کی باہمی تجارت میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قطرمیں پاکستانیوں کی زیر ملکیت صنعتو ں میں اضافہ ہورہا ہے، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی پیداوار، جے ایف 17 طیاروں کی پیداوار، دفاعی تربیت اور صنعتی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے متعدد مشترکہ منصوبوں پر کام جاری ہے۔

یہ پڑھیں : پاکستان کا قطر سے ایل این جی کی قیمت میں کمی کا معاہدہ، 316 ملین ڈالر بچت

انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک کی عائد کردہ پابندیاں ختم ہونے سے ہمیں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی تاہم پابندیوں کے اس دور میں ہم نے بہت کچھ سیکھا اور خصوصاً خوراک کے شعبے میں کئی غیر معمولی منصوبے تکمیل کو پہنچے، سال 2022ء کے ورلڈ کپ کے لیے قطر کی تیاریاں جاری ہیں اور کورونا وبا کے باوجود ہم اس میگا ایونٹ کے لیے تیار ہیں۔

قطری قونصل جنرل نے کہا کہ ہم نے کورونا وبا کے باجود پاکستان کے لیے سفری مراعات برقرار رکھیں، ہماری ویزا پالیسی بھی اسی دوستانہ تعلقات کی عکاس ہے، قطر میں ڈیڑھ لاکھ پاکستانی ہنرمند اور غیر ہنرمند کام کررہے ہیں اور آئندہ برسوں میں اس تعداد کو د گنا کردیا جائے گا۔

صدر کاٹی سلیم الزماں کا کہنا تھا کہ قطر کے ساتھ ہونے والے ایل این جی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان میں صنعتوں کے لیے گیس کی فراہمی بقاء کا مسئلہ بن چکی تھی جبکہ  ان حالات میں اس معاہدے سے ہماری لائف لائن بحال ہوجائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔