متحدہ نے سینیٹ انتخابات میں پیپلز پارٹی کی پیشکش ٹھکرادی

اسٹاف رپورٹر  پير 1 مارچ 2021
سینیٹ انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی کو ایم کیو ایم بری لگنے لگے گی، خواجہ اظہار الحسن (فوٹو: فائل)

سینیٹ انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی کو ایم کیو ایم بری لگنے لگے گی، خواجہ اظہار الحسن (فوٹو: فائل)

 کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سینیٹ انتخابات میں پیپلز پارٹی کی پیشکش ٹھکرادی، خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے بعد ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کو بری لگنے لگے گی، پیپلز پارٹی کو سنجیدہ رویہ اپنانا ہوگا۔

یہ بات انہوں نے ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اراکین مکمل رابطے میں ہیں ہمارے ووٹ ہمیں ہی ملیں گے، ہماری تیاری مکمل ہے اور امید ہے کہ تحریک انصاف کے اراکین بھی تیار ہوں گے، ہماری صفوں میں اتحاد ہے اور ہم مستحکم پوزیشن میں ہیں۔

خواجہ اظہار نے کہا کہ ہم وفاق اور صوبے میں تحریک انصاف کو سپورٹ کررہے ہیں، پیپلز پارٹی کم از کم ایم کیو ایم کو سرپرائز نہیں دے سکے گی، پیپلز پارٹی والے آئے تھے ہم سے سرپرائز لینے کے لیے، ہم نے انھیں بتادیا کہ وزارتیں، سینیٹ کی نشست یا حکومت میں شامل ہونا اہمیت نہیں رکھتا، وسائل کی منصفانہ  تقسیم پر بات کریں گی تو ان سے بات ہوگی۔

یہ پڑھیں : سینیٹ انتخابات؛ پی پی کی متحدہ کو گیلانی کی حمایت کے عوض دو نشستوں کی پیشکش

 

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جب بھی پارٹی ہوتی ہے انہیں ایم کیو ایم یاد آجاتی ہے، سینیٹ کے بعد ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کو بری لگنی شروع ہوجائے گی، پیپلز پارٹی کو سنجیدہ رویہ اپنانا ہوگا۔

قبل ازیں میڈیا گفتگو کے آغاز پر خواجہ اظہار الحسن نے ’’پاورٹی گرل‘‘ والا انداز اپنایا اور کہا کہ ’’یہ ہم ہیں! یہ ہمارے رپورٹر ہیں اور یہاں خوامخواہ کی پارٹی ہورہی ہے‘‘۔

فیصل سبزواری نے کہا کہ ہمارے ایم پی ایز تنظیمی ہدایت کے مطابق ووٹ دیں گے، سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، الیکشن کمیشن نے سخت ضابطہ اخلاق بنایا تھا، پیپلز پارٹی کی سندھ میں 12 سال سے حکومت ہے، سینیٹ انتخابات تو ایک دو دن میں ختم ہوجائیں گے، ہم چاہتے ہیں پیپلز پارٹی کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ بنے، چاہتے ہیں شہری سندھ اور دیہی سندھ کے مسائل حل ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔