- جامعہ کراچی نے ایچ ای سی کی پی ایچ ڈی پالیسی مسترد کردی
- ٹی ایل پی کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام
- پاکستانی گیمر نے ٹیکن سیون کا بین الاقوامی مقابلہ جیت لیا
- کوئٹہ میں رمضان قریب آتے ہی مہنگائی میں اضافہ، تاحال سستا بازار نہیں لگایا جاسکا
- طالبان نے ترکی سمٹ میں شرکت سے انکار کردیا
- شام نے اپنے ہی شہریوں پر کلورین بم گرائے، رپورٹ
- کیا دھوپ کی شدت میں اضافہ، کووِڈ 19 سے اموات میں کمی کی وجہ ہے؟
- تیونس ؛ ہوائی جہاز میں خواتین مسافروں کی ہاتھا پائی کی ویڈیو وائرل
- قرنطینہ میں بوریت کا علاج... کاغذ کا گھوڑا
- کورونا وبا، ترقی پذیرممالک کیلئے ہنگامی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے، وزیراعظم
- حوثی باغیوں کے سعودی آئل ریفائنری پرڈرون حملے
- کراچی پولیس چیف کی شہر میں جرائم کے واقعات بڑھنے پر انوکھی منطق
- مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل پشاورمیں ہوگا
- کپاس کی مجموعی پیداوارملکی تاریخ کی کم ترین سطح پرآگئی
- افریقی ملک جبوتی میں کشتی الٹنے سے 34 تارکین وطن ہلاک
- حکومت کا نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ
- مشترکہ مفادات کونسل کی مردم شماری نتائج جاری کرنے کی منظوری
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600روپے کمی
- جنوبی افریقا نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو بآسانی شکست دیکر سیریز برابر کردی
- پشاور انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں افغان شہریوں کیلیے خصوصی سہولت کاونٹر قائم
سینیٹ انتخابات میں بڑا معرکہ گیلانی اور حفیظ شیخ کے درمیان ہوگا

اپوزیشن امیدوار یوسف رضا گیلانی کو جیت کے لیے حکومتی اتحاد کے گیارہ ارکان کے ووٹ حاصل کرنے ہوں گے (فوٹو : فائل)
اسلام آباد: سینیٹ انتخابات میں سب سے بڑا مقابلہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور وزیر خزانہ حفیظ شیخ کے درمیان ہوگا، قومی اسمبلی کے 341 ارکان اسلام آباد سے سینیٹ کی ایک جنرل نشست پر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، جیت کے لیے 171 ووٹ درکار ہوں گے، حکومتی اتحاد 181 ارکان جبکہ اپوزیشن اتحاد 160 ارکان پر مشتمل ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ انتخابات 2021ء میں سب کی نظریں اسلام آباد کی جنرل نشست پر جم گئیں جہاں دو ہیوی ویٹس مدمقابل ہیں۔ قومی اسمبلی کے 341 ارکان اسلام آباد کی ایک جنرل اور ایک خاتون نشست کے لیے حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے اسلام آباد کی جنرل نشست پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو نامزد کیا تو حکومت نے ان کے مقابلے میں وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو میدان میں اتارا۔
بظاہر تو نمبر گیم میں حکومت کو قومی اسمبلی میں برتری حاصل ہے تاہم ارکان اسمبلی کی حکومت سے ناراضی اور ارکان سے ذاتی تعلقات کی بدولت سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو یقین ہے کہ وہ سینیٹ کی جنرل نشست پر کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی کامیابی کے لیے خود وزیراعظم عمران خان اور کابینہ کے سینیئر ارکان ناراض حکومتی ارکان سے ملاقاتیں کررہے ہیں، حفیظ شیخ کہتے ہیں یہ دو اتحادوں کا مقابلہ ہے، حکومتی اتحادیوں کے ساتھ مل کر کامیابی حاصل کریں گے ۔
قومی اسمبلی میں نمبر گیم کی بات کی جائے تو 342 کے ایوان میں 341 ارکان ووٹ کا حق استعمال کریں گے۔ حکومتی اتحاد 181 ارکان جبکہ اپوزیشن اتحاد 160 ارکان پر مشتمل ہے۔ جنرل سیٹ پر امیدوار کو جیت کے لیے 171 ووٹ درکار ہوں گے۔
تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں 157 ارکان ہیں، اتحادی ایم کیو ایم کے 7، مسلم لیگ ق اور بلوچستان عوامی پارٹی کے پانچ پانچ ، جی ڈی اے کے تین، عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کا ایک ایک رکن شامل ہے ۔ چار آزاد ارکان میں سے دو آزاد ارکان بھی حکومتی اتحاد میں شامل ہیں ۔
اپوزیشن اتحاد کی بات کی جائے تو قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے 83، پیپلزپارٹی کے 55، متحدہ مجلس عمل کے 15، بی این پی مینگل کے پانچ اور اے این پی کا ایک رکن شامل ہے ۔ اپوزیشن اتحاد کو دو آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
حکومتی اتحادی جماعتیں ایم کیو ایم، مسلم لیگ ق اور جی ڈی اے تو تحریک انصاف کے امیدوار حفیظ شیخ کی حمایت کر اعلان کرچکی ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری کے ذریعے کروانے کے بعد اپوزیشن کو امید ہے کہ ناراض حکومتی ارکان کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
اپوزیشن امیدوار یوسف رضا گیلانی کو جیت کے لیے حکومتی اتحاد سے گیارہ ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔