چیف جسٹس اسلام آباد بلاک پر حملے میں ملوث 21 وکلا کے لائسنس معطل

ویب ڈیسک  بدھ 3 مارچ 2021
معطل وکلا میں ہائیکورٹ بار کے صدر زاہد محمود راجہ، سیکریٹری تصدق حنیف، ممبر اسلام آباد بار نصیر کیانی بھی شامل (فوٹو : فائل)

معطل وکلا میں ہائیکورٹ بار کے صدر زاہد محمود راجہ، سیکریٹری تصدق حنیف، ممبر اسلام آباد بار نصیر کیانی بھی شامل (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیف جسٹس بلاک پر حملے اور مس کنڈکٹ پر ہائی کورٹ بار کے نو منتخب صدر زاہد محمود راجہ، سیکریٹری تصدق حنیف اور ممبر اسلام آباد بار کونسل نصیر کیانی سمیت 21 وکلا کے لائسنس معطل کر دیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب اور جسٹس لبنی سلیم پرویز پر مشتمل تین رکنی لارجر بنچ نے چیف جسٹس بلاک پر حملے میں ملوث وکلا کے خلاف رجسٹرار کی درخواست پر 21 وکلا کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری عمیر بلوچ عدالت پیش ہوئے اور کہا کہ ہم معافی مانگتے ہیں، آپ بڑے ہیں تاریخ رقم کریں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کچھ لوگوں کی وجہ سے پوری کمیونٹی کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہیے، چند لوگوں نے سارے نظام کو متاثر کیا، قانون کی پاس داری ضروری ہے، ایک کلپ ساری دنیا نے دیکھا کہ ایک لیڈی وکیل نے پتھر مارا۔

عدالت نے اپنے آرڈر میں لکھا کہ وکلا نے ہائی کورٹ پر زبردستی چڑھائی کرکے صبح سوا دس بجے سے دن اڑھائی بجے تک عدالتوں کو غیر فعال کیا، دو وکلا نے جواب داخل کرائے جو تسلی بخش نہیں، جو بار ممبرز موقع پر موجود تھے ان سے توقع ہے کہ وہ ذمہ داروں کی نشاندہی کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔