- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
چیف جسٹس اسلام آباد بلاک پر حملے میں ملوث 21 وکلا کے لائسنس معطل
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیف جسٹس بلاک پر حملے اور مس کنڈکٹ پر ہائی کورٹ بار کے نو منتخب صدر زاہد محمود راجہ، سیکریٹری تصدق حنیف اور ممبر اسلام آباد بار کونسل نصیر کیانی سمیت 21 وکلا کے لائسنس معطل کر دیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب اور جسٹس لبنی سلیم پرویز پر مشتمل تین رکنی لارجر بنچ نے چیف جسٹس بلاک پر حملے میں ملوث وکلا کے خلاف رجسٹرار کی درخواست پر 21 وکلا کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری عمیر بلوچ عدالت پیش ہوئے اور کہا کہ ہم معافی مانگتے ہیں، آپ بڑے ہیں تاریخ رقم کریں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کچھ لوگوں کی وجہ سے پوری کمیونٹی کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہیے، چند لوگوں نے سارے نظام کو متاثر کیا، قانون کی پاس داری ضروری ہے، ایک کلپ ساری دنیا نے دیکھا کہ ایک لیڈی وکیل نے پتھر مارا۔
عدالت نے اپنے آرڈر میں لکھا کہ وکلا نے ہائی کورٹ پر زبردستی چڑھائی کرکے صبح سوا دس بجے سے دن اڑھائی بجے تک عدالتوں کو غیر فعال کیا، دو وکلا نے جواب داخل کرائے جو تسلی بخش نہیں، جو بار ممبرز موقع پر موجود تھے ان سے توقع ہے کہ وہ ذمہ داروں کی نشاندہی کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔