- افغانستان میں گیارہ ستمبر سے فوجی انخلا شروع ہوجائے گا، امریکی صدر
- رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا، آج ملک بھر میں پہلا روزہ
- پرنس فلپ خلائی مخلوق اوراڑن طشتریوں کے شیدائی تھے
- سندھ کے چھ شہروں کیلیے 250 ہائبرڈ الیکٹرک بسیں خریدنے کی منظوری
- 20 فیصد پاکستانی امرا 50 فیصد ملکی آمدن کے مالک، رپورٹ
- کراچی بندرگاہ سے کروڑوں روپے کی ہیروئن پکڑی گئی
- گواہ منحرف ہوگیا، عزیر بلوچ 15 ویں مقدمہ سے بھی بری
- حب میں فٹبال میچ کے دوران دھماکا، 12 افراد زخمی
- زمین پر قدیم زندگی کے خاتمے کے مزید ثبوت پاکستان اور چین سے دریافت
- رمضان میں اشیائے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
- ڈبلیو ایچ او نے زندہ جانوروں سےکورونا جیسی مزید بیماریوں سے خبردار کردیا
- بھارتی نژاد خاتون اقوام متحدہ کی نئی سربراہ بننے کی دوڑمیں شامل
- سونے کی فی تولہ قیمت میں یکدم 1500 روپے کی کمی
- جوہری مرکز پر حملے سے امریکا کیلیے صورتحال مزید خراب ہوجائے گی، ایران
- فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات کی ذمہ داری سونپ دی گئی
- وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی ملاقات
- جسٹس فائز کیس کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد
- پیپلزپارٹی اوراے این پی اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرے، بات سننے کو تیار ہیں، فضل الرحمان
- احتجاج کی آڑمیں شرپسند عناصر کوامن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعظم
- وزیراعلیٰ پنجاب کی پرائس کنٹرول میکانزم مزید موثر بنانے کی ہدایت
5 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کو سزائے موت

جب تک مجرم کی موت واقع نا ہوجائے پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھا جائے، عدالت۔ فوٹو:ایکسپریس
راولپنڈی: پانچ سالہ طالبہ سے جبری زیادتی کے مجرم کو سزائے موت سنا دی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر گوندل نے 5 سالہ بچی سے جبری زیادتی کیس کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے ننھی طالبہ سے جبری زیادتی کے مجرم کو سزائے موت سنادی، جب کہ مجرم کو 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 5 لاکھ روپے ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے فیصلہ دیا کہ جب تک مجرم کی موت واقع نا ہوجائے پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھا جائے، ایسے سفاک مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں ایسے مجرموں کو عبرت نشان بنانا ہوگا۔
واضح رہے کہ مجرم نے طالبہ کے گھر داخل ہوکر جبری زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔