- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
نوزائیدہ بچوں میں یرقان کا پتا لگانے والا دنیا کا پہلا سسٹم
ٹوکیو: عموماً پیدائشی بچوں کی اکثریت کسی نہ کسی درجے کے یرقان (جونڈائس) کی شکار ہوجاتی ہے۔ اب فوری طور پر تشخیص کے لیے استعمال میں آسان آلہ بنایا گیا ہے۔ ساتھ یہ نظام بچوں کی دیگر جسمانی کیفیات پر بھی نظررکھتا ہے۔ اس آلے کو پہنا جاسکتا ہے جو اپنی نوعیت کا پہلا ویئرایبل بھی ہے۔
پیدائشی بچوں کی اکثریت کے خون میں بلِی ریوبن کی سطح بڑھنے سے بچے کی رنگت پیلی پڑجاتی ہے۔ معاملہ بگڑنے پر بچے کی جان پر بھی بن آتی ہے اور عموماً دماغ متاثر ہوتا ہے۔ اگرپیدائشی بچے کو یرقان ہوجائے تو دھوپ میں بٹھانے یا پھر نیلی روشنی سے جسم کا بلی ریوبِن بکھرجاتا ہے اور پیشاب کے راستے خارج ہوجاتا ہے۔
لیکن نیلی روشنی کی درست مقداربرقراررکھنا ایک مشکل عمل ہوتا ہے۔ اسی لیے اب اس آلے سے بلی ریوبن کی ہمہ وقت درست پیمائش کی جاسکتی ہے۔ دنیا کے پہلے پہنے جانے والے سینسر کی بدولت خون میں آکسیجن کی مقدار اور نبض بھی ناپی جاسکتی ہے۔
یوکوہاما نیشنل یونیورسٹی کے ڈاکٹر ہیروکی اوٹا نے یہ آلہ بنایا ہے جس کی تفصیل تین مارچ کو شائع کی گئی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ دنیا میں آنکھ کھولنے والے 60 سے 80 فیصد بچوں کو یرقان لاحق ہوتا ہے۔ اس درجے پر یرقان پر نظررکھنا اور علاج کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ اس طرح فوٹوتھراپی اور علاج آسان ہوجاتا ہے۔
اس وقت دنیا بھر کے میٹرنٹی ہوم میں بلی ریوبینو میٹرز استعمال ہوتے ہیں لیکن اب تک ایسا کوئی آلہ نہیں بن سکا جو ایک وقت میں خون میں آکسیجن اور بچے کی نبض دونوں کو نوٹ کرسکتا ہے۔ اس طرح یہ نیا نظام بہت ہی مؤثر ہے۔ یہ آلہ ایک پٹی کی مانند ہے جسے بچے کے سر پر لگایا جاسکتا ہے۔ اس میں ایک خاص لینس بچے کے سر میں روشنی کی بوچھاڑ کرتا ہے اور واپس آنے والی روشنی سے خون میں موجود یرقانی مادے کی پیمائش کرتا رہتا ہے۔
اگرچہ اس وقت یہ ایک قدرے دبیز اور موٹا سینسر ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اسے مزید پتلا اور پہننے میں آسان بنایا جاسکتا ہے۔ ابتدائی طور پر اسے 50 ننھے منوں پر آزمایا گیا تو اس کے بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔