دنیائے شوبز کی 10مہنگی ترین فلمیں

رانا نسیم  اتوار 7 مارچ 2021
اربوں روپے کے بجٹ سے بننے والی فلموں کی کمائی کھربوں تک جا پہنچی

اربوں روپے کے بجٹ سے بننے والی فلموں کی کمائی کھربوں تک جا پہنچی

انسانی ہاتھوں سے پتھروں اور کاغذ پر بننے والی تصاویر جب ڈرامہ اور فلم کی صورت میں حرکت کرنے لگیں تو دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کو انہوں نے اپنا گرویدہ بنا لیا۔

شوبز کی دنیا کا ابتدائی سفر اگرچہ بہت کٹھن تھا، جس کی وجہ جہاں ٹیکنالوجی کا فقدان تھا وہاں اس شعبہ میں کام کرنے والوں کی معاشرے میں عدم قبولیت بھی تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اس صنف نے وہ ترقی کی، جس کا ابتدائی دور میں شائد کوئی خواب بھی نہیں دیکھتا ہو گا۔

شوبز ک شعبہ کو آج عالمی سطح پر ایک صنعت کا درجہ حاصل ہو چکا ہے، جس میں سب سے بڑا عنصر سرمائے کا ہے۔ شوبز میں سرمایہ کاری ہوئی تو چند ہزار یا لاکھ سے شروع ہونے والا سفر آج اربوں ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ کبھی ایک فلم چند ہزار یا لاکھ روپے بن جایا کرتی تھی لیکن آج دنیا حیران ہے کہ ایک فلم کی لاگت اربوں روپے تک پہنچ چکی ہے۔

فلم سازی پر اٹھنے والے بھاری اخراجات جہاں شائقین کے لئے حیرانی کا باعث ہیں وہیں یہ ان کے لئے نہایت دلچسپی کے بھی حامل ہیں، کیوں کہ عصر حاضر میں بننے والی فلموں پر ریکارڈ سرمایہ لگایا جا رہا ہے تو ایسے میں ہر کوئی جاننا چاہتا ہے کہ سب سے مہنگی فلم کون سی ہے اور اس پر کتنا خرچہ آیا۔ تو شائقین کے اسی تجسس کی تسکین اور دلچسپی کو سامنے رکھتے ہوئے ہم یہاں آپ کو ایسی 10 فلموں کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں، جو دنیا کی مہنگی ترین فلمیں ہیں۔

کسی بھی فلم کے پروڈکشن بجٹ میں اس کے لئے بنائے جانے والے سیٹ، جدید آلات، کرداروں کے لئے ملبوسات، اداکاروں، فنی عملہ کا معاوضہ، کھانے پینے کی اشیاء اور سفری اخراجات شامل ہوتے ہیں۔ انہیں معاملات کو سامنے رکھتے ہوئے معروف امریکن آن لائن میڈیا کمپنی انسائیڈر (Insider) نے بھاری لاگت سے تیار ہونے والی فلموں کااحاطہ کیا ہے، جس میں کمپنی نے صرف اپنے نہیں بلکہ دیگر معتبر ذرائع سے بھی مدد حاصل کی۔ کمپنی نے فلم سازی کے بجٹ کو جاننے کے لئے ویکیپیڈیا سے لے کر انٹرنیٹ مووی ڈیٹا بیس(IMDb)، فلم ایل اے(Film LA) سمیت ڈیڈ لائن، دی ہالی وڈ رپورٹر اور دی نیویارک ٹائمز تک کے اعدادوشمار کا جائزہ لے کر یہ رپورٹ جاری کی ہے تاکہ ان حقائق کو قبولیت کی سند عطا ہو سکے۔ آئیے اب دنیا کی 10 مہنگی ترین فلموں سے آگاہی حاصل کرتے ہیں۔

Pirates of the Caribbean:On Stranger Tides (2011)
شوبز کی دنیا میں اب تک کی بنائی جانے والی مہنگی ترین فلم 2011ء میں Pirates of the Caribbean:On Stranger Tides کے نام سے ریلیز ہوئی، جس پر 376.5 ملین ڈالر یعنی 59 ارب 88کروڑ 23لاکھ 25ہزار پاکستانی روپے خرچہ آیا، تاہم نیویارک ٹائمز سمیت مختلف اداروں کی رپورٹس بتاتی ہیں کہ بعدازاں اس فلم کی مارکیٹنگ پر بھی اضافی پیسہ لگانا پڑا، یوں پروڈکشن اور مارکیٹنگ کے اخراجات کو ملا کر یہ لاگت 4 سو ملین ڈالر تک پہنچ گئی، تاہم فلم بنانے والوں نے یوں ہی اس پر پیسہ خرچ نہیں کیا، کیوں کہ دنیا بھر سے اس فلم کی کمائی کا تخمینہ ایک بلین ڈالر ایک کھرب 59 ارب 36کروڑ 26 لاکھ روپے لگایا جا رہا ہے۔ فوربس کے مطابق اس فلم کے ہیرو جانی ڈپ کو 55 ملین ڈالر یعنی 8 ارب 76 کروڑ 49لاکھ 43 ہزار معاوضہ ادا کیا گیا، جس کے بارے میں خود جانی کا کہنا ہے کہ ’’ 2011ء میں مجھے یوں لگتا ہے کہ شائد مجھے توقعات سے زیادہ معاوضہ دیا گیا، لیکن میں نے یہ لیا، کیوں کہ یہ میرے بچوں کے لئے تھا‘‘

Avengers: Endgame (2019)
دنیا کی مہنگی ترین فلموں کی فہرست میں دوسرا نام 2019ء میں ریلیز ہونے والی فلم Avengers: Endgame کا ہے، جس پر 350 ملین ڈالر یعنی 55 ارب 66کروڑ 75لاکھ روپے (مارکیٹنگ کے علاوہ) لاگت آئی، لیکن فلم کی کمائی پڑھ کر آپ حیران رہ جائیں گے، کیوں کہ اس کی کمائی اب تک کی تمام فلموں سے زیادہ ہے اور وہ بنتی ہے 2.8 بلین ڈالر یعنی 4 کھرب 46 ارب 21 کروڑ 52لاکھ 80 ہزار روپے۔

Avengers: Infinity War (2018)
Avengers سیریز کی ہی فلم Avengers: Infinity War، جو 2018ء میں ریلیز ہوئی، پر 316 ملین ڈالر یعنی 50ارب 25 کروڑ 98 لاکھ روپے لاگت آئی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مارکیٹنگ کے اخراجات شامل کرکے یہ اعدادوشمار 4 سو ملین ڈالر تک پہنچ جاتے ہیں۔ یہ فلم نہ صرف 2018ء کی سب سے زیادہ کمائی (3کھرب 18ارب 72کروڑ 52لاکھ روپے) کرنے والی فلم تھی بلکہ دنیا بھر میں ابھی تک سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں کی فہرست میں 5 ویں نمبر پر براجمان ہوئی۔

Pirates of the Caribbean: At World’s End (2007)
معروف امریکی ڈائریکٹر گورے وربنسکی کی ڈائریکشن اور جیری برکہیمر کی پروڈکشن میں 2007ء میں بننے والی فلم Pirates of the Caribbean: At World’s End کو بنانے پر 3 سو ملین ڈالر یعنی 47 ارب 71 کروڑ 50لاکھ روپے لاگت آئی جبکہ باکس آفس پر کمائی 69 ارب 72 کروڑ 46لاکھ 82ہزار 3سو روپے بنتی ہے۔

Justice League (2017)
بھاری سرمایہ سے بننے والی فلموں کی فہرست میں پانچواں نمبر Justice League کا ہے، جو 2017ء میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم پر اٹھنے والی اخراجات کا تخمینہ بھی Pirates of the Caribbean: At World’s End کے برابر یعنی 3 سو ملین ڈالر (47 ارب 71 کروڑ 50لاکھ روپے) لگایا جاتا ہے لیکن وال سٹریٹ جرنل سمیت دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ Pirates of the Caribbean: At World’s End کی مارکیٹنگ پر زیادہ خرچہ آنے کی وجہ سے اسے چوتھے نمبر پر براجمان کیا جاتا ہے، پھر Justice League (2017) کی کمائی بھی Pirates of the Caribbean: At World’s End سے کم یعنی 657.9 ملین ڈالر(47ارب 73کروڑ34لاکھ73ہزار 970روپے) بنتی ہے۔

Solo: A Star Wars Story (2018)
2018ء میں ریلیز ہونے والی فلم Solo: A Star Wars Story کے ڈائریکٹر فل لارڈ اور کرس ملر کو تکنیکی وجوہات پر نکال کر ران ہوورڈ کو ان کی جگہ دی گئی، لیکن بدقسمتی سے یہ فلم اپنے اخراجات بھی پورے نہ کر سکی۔ Solo: A Star Wars Story کی فلم سازی پر 275 ملین ڈالر (43ارب 82کروڑ 47لاکھ 15ہزار روپے) خرچہ آیا، جس میں اگر مارکیٹنگ کو بھی شامل کر لیا جائے تو یہ خرچہ 4 سو ملین ڈالر یعنی 63ارب 74 کروڑ 50لاکھ 40ہزار روپے تک پہنچ جاتا ہے لیکن باکس آفس پر اس کی کمائی 392.9ڈالر یعنی 62 ارب 61 کروڑ 35 لاکھ 65ہزار 540روپے رہی۔

Star Wars: The Rise of Skywalker (2019)
2019 میں سٹار وارز سیریز کی تاحال آخری فلم The Rise of Skywalker کے نام سے ریلیز ہوئی، جس کی فلم سازی پرSolo: A Star Wars Story جتنی یعنی 275 ملین ڈالر(43ارب 82کروڑ 47لاکھ 15ہزار روپے) لاگت آئی لیکن مارکیٹنگ بجٹ Solo: A Star Wars Story سے کم رہا یوں اس فلم کو مہنگی فلموں کی فہرست میں 7ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ لیکن حیران کن پر اس فلم کی کمائی بہت زیادہ رہی، جو 1.1بلین ڈالر یعنی ایک کھرب 75 ارب 29 کروڑ 88لاکھ60ہزار روپے بنتی ہے۔

John Carter (2012)
مشہور امریکی ڈرامہ سیریز Friday Night Lights سے شہرت حاصل کرنے والے امریکی اداکار ٹیلر کچ کو پہلی بار کسی فلم میں مرکزی کردار دیا گیا اور وہ فلم تھی John Carter، جو 2012 ء میں ریلیز ہوئی اس فلم پر 263.7 ملین ڈالر یعنی 41 ارب 94 کروڑ 14 لاکھ 85 ہزار روپے خرچہ آیا جبکہ باکس آفس پر اس فلم کی کمائی 284.1 ڈالر یعنی 45 ارب 27 کروڑ 49 لاکھ 14ہزار روپے رہی۔

Batman v Superman: Dawn of Justice (2016)
2016ء میں معروف امریکی فلمساز زیک سنڈر کی ڈائریکشن میں سپرہیرو فلم Batman v Superman: Dawn of Justice بنائی گئی، جس پر فلم John Carter کی نسبت ذرا سا کم یعنی 263 ملین ڈالر(41 ارب 83 کروڑ ڈیڑھ لاکھ روپے) خرچہ آیا، لیکن باکس آفس پر کمائی John Carter کی نسبت بہت زیادہ رہی۔ Batman v Superman: Dawn of Justice (2016) نے دنیا بھر سے تقریباً 873.6 ملین ڈالر یعنی ایک کھرب 39ارب 21کروڑ 91لاکھ67ہزار روپے اکٹھے کئے، تاہم اس فلم کی مارکیٹنگ پر بھی 150ملین ڈالر خرچہ آیا تھا، جس کو فلم کی مجموعی لاگت میں ہی شامل کیا جائے گا۔

Star Wars: The Last Jedi (2017)
سٹار وارز سیریز کی 2017ء میں The Last Jedi کے نام سے بننے والی فلم پر 262 ملین ڈالر یعنی 41 ارب 67 کروڑ 11 لاکھ روپے لاگت آئی، لیکن باکس آفس پر کمائی 2 کھرب 7 ارب 17 کروڑ 13لاکھ روپے رہی۔ اس فلم کی لاگت میں کچھ تضاد یوں دیکھا جا سکتا ہے کہ فوربس نے اس کا بجٹ 250ملین ڈالر جبکہ فلم ایل اے نے 317ملین ڈالر بتایا ہے لیکن مستند اور زیادہ تر ذرائع نے اس فلم کی لاگت 262 ملین ڈالر ہی بتائی ہے۔

نوٹ: پاکستانی روپوں میں بتائی جانے والی رقوم وقتِ تحریر ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر کے مطابق بیان کی گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔