- مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل پشاورمیں ہوگا
- کپاس کی مجموعی پیداوارملکی تاریخ کی کم ترین سطح پرآگئی
- افریقی ملک جبوتی میں کشتی الٹنے سے 34 تارکین وطن ہلاک
- حکومت کا نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ
- مشترکہ مفادات کونسل کی مردم شماری نتائج جاری کرنے کی منظوری
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600روپے کمی
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی؛ جنوبی افریقا کیخلاف پاکستانی بیٹنگ لائن مشکلات کا شکار
- پشاور انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں افغان شہریوں کیلیے خصوصی سہولت کاونٹر قائم
- ہندو طالبہ کی مسلم ہم جماعت کیساتھ ڈانس کی ویڈیو پر انتہا پسند ہندوؤں کا ہنگامہ
- رمضان المبارک میں صدقہ فطر اور فدیہ صوم کا اعلان
- ڈسکہ الیکشن کو نوشتہ دیوار سمجھیے
- پیپلز پارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان
- جاپانی سفیر نے پاکستان کو سفر کے لئے محفوظ ملک قرار دے دیا
- پی ڈی ایم: الیکشن سے پہلے سلیکشن
- پی سی بی کے دوملازمین کورونا وائرس کا شکارہونے کے بعد انتقال کرگئے
- امریکا میں گرفتاری کے دوران پولیس فائرنگ سے سیاہ فام نوجوان ہلاک
- این سی او سی اجلاس؛ کورونا سے متاثرہ علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ موخر
- جس کی طاقت ختم کرنے کا دعویٰ کرتے تھے اس نے لندن سے انہیں شکست دی، مریم نواز
- ایران کے جوہری پلانٹ پر اسرائیل کا سائبر حملہ
- جہانگیر ترین سے ملکی و غیر ملکی جائیدادوں اور مشینری کی خریداری کا ریکارڈ طلب
مثانے کی سوزش روکنے والی نئی امید افزا ویکسین

ڈیوک یونیورسٹی کے ماہرین نے براہِ راست مثانے میں لگائی جانے والی ویکسین بنائی ہے جو مثانے کے انفیکشن اور سوزش کو ختم کرسکتی ہے۔ فوٹو: فائل
نارتھ کیرولینا: پوری دنیا میں پیشاب کی نالی کا انفیکشن (یوٹی آئی) عام ہے اور یہ شدید تکلیف دہ کیفیت بار بار حملہ آور ہوتی ہے لیکن اب پہلی مرتبہ ایک ویکسین سے اس کیفیت کو روکا جاسکتا ہے۔
یہ ویکسین براہِ راست مثانے میں لگائی جاسکتی ہے۔ اندر جاکر یہ ان تمام بیکٹیریا کو روکتی ہے جو یوٹی آئی کی وجہ بنتے ہیں۔ بالخصوص خواتین میں یہ مرض بہت تکلیف دہ ہوتا ہے اور وہی اس کی زیادہ شکار بھی ہوتی ہیں اور بار بار اس کا نوالہ بنتی ہیں۔
ڈیوک یونیورسٹی کے ماہرین کی تیارکردہ ویکسین کی رپورٹ نیشنل اکیڈمی آف سائنسِس میں شائع ہوئی ہے۔ جامعہ کے اسکول آف میڈیسن سے وابستہ پیتھالوجی کے پروفیسر سومن ابراہم نے یہ ویکسین بنائی ہے۔ اگرچہ یوٹی آئی کو روکنے والی بہت سی ویکسین بنائی جاتی رہی ہیں لیکن یہ ویکسین ان سے بہت مؤثر ہے۔
ڈاکٹر سومن کے مطابق امریکہ سمیت کئی ممالک میں انتہائی تکلیف دہ یوٹی آئی عام ہے۔ ان کی ویکسین مثانے میں جاکر ان تمام بچے کچھے بیکٹیریا ختم کرتی ہیں جو پیشاب کی نالی میں جلن اور تکلیف کی وجہ بنتے ہیں۔ اس طرح ایک ویکسین اس مرض کے متعدد حملے کو بھی روک سکتی ہے۔
چوہوں پر کئے گئے تجربات کی بدولت معلوم ہوا ہے کہ نئی ویکسین مثانے کو یہ سکھاتی ہے کہ وہ مسلسل ان بیکٹیریا سے لڑتا رہے۔ یہی وجہ ہے کہ ویکسین براہِ راست مثانے میں پہنچائی جاتی ہے۔ اس طرح مثانہ یو ٹی آئی کی وجہ بننے والے ای کولائی بیکٹیریا کا صفایا کرتا ہے اور انہیں دوبارہ جمع ہونے سے روکتا ہے۔
ڈیوک یونیورسٹی کی ٹیم کا اصرار ہے کہ اس ویکسین کے تمام اجزا انسانوں کے لیے بے ضرر ہیں اور چوہوں پر اس کے بہت اچھے نتائج مرتب ہوئے ہیں۔ تاہم جلد ہی انسانوں پر اس نئی ویکسین کی آزمائش شروع کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔