- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
کیپٹل ہل پر ایک بار پھر حملے کی اطلاعات، واشنگٹن میں سیکیورٹی ہائی الرٹ
واشنگٹن: امریکا میں کیپٹل ہل پر ٹرمپ کے حامیوں کے ایک بار پھر حملہ آور ہونے کی اطلاعات پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق انتہائی دائیں بازوں کے سازشی نظریات پھیلانے والے گروہ کیو اے نون(QAnon) کی جانب سے یہ افواہیں پھیلائی جارہی ہیں کہ 4 مارچ کو ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر برسر اقتدار آجائیں گے اور اسی روز ہزاروں لوگ گھروں سے نکل کر ڈیموکریٹس کو اقتدار کے ایوانوں سے اٹھا باہر پھینکیں گے۔
یہ اطلاعات موصول ہوتے ہی جمعرات کو واشنگٹن میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔ انٹیلی جینس رپورٹ کے مطابق حکومت مخالف مسلح گروہوں کی کسی بھی ممکنہ پیش قدمی کو روکنے کے لیے کیپٹل ہل کے آس پاس سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا۔
سیکیورٹی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ مختلف حکومت مخالف گروہوں کی آن لائن چیٹس میں ایسے منصوبے کے اشارے ملے تھے جن میں مسلح گروہوں کی کیپٹل ہل پر چڑھائی کرنے اشارہ دیا گیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت پر دھاوا
واضح رہے کہ دو ماہ قبل سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی دارالحکومت میں کیپٹل ہل پر چڑھائی کردی تھی۔ کیپٹل ہل میں امریکی کانگریس و سینیٹ سمیت دیگر حکومتی اداروں کے دفاتر واقع ہیں۔ ٹرمپ کے حامیوں صدر بائیڈن کے انتخابی نتائج کی توثیق روکنے کے لیے کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا، جس کے بعد اس علاقے کی سیکیورٹی کے حوالے سے انتظامیہ انتہائی محتاط اور ہوشیار رہتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔