- افغانستان میں گیارہ ستمبر سے فوجی انخلا شروع ہوجائےگا، امریکی صدر
- پرنس فلپ خلائی مخلوق اوراڑن طشتریوں کے شیدائی تھے
- سندھ کے چھ شہروں کیلیے 250 ہائبرڈ الیکٹرک بسیں خریدنے کی منظوری
- 20 فیصد پاکستانی امرا 50 فیصد ملکی آمدن کے مالک، رپورٹ
- کراچی بندرگاہ سے کروڑوں روپے کی ہیروئن پکڑی گئی
- گواہ منحرف ہوگیا، عزیر بلوچ 15 ویں مقدمہ سے بھی بری
- حب میں فٹبال میچ کے دوران دھماکا، 12 افراد زخمی
- زمین پر قدیم زندگی کے خاتمے کے مزید ثبوت پاکستان اور چین سے دریافت
- رمضان میں اشیائے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
- ڈبلیو ایچ او نے زندہ جانوروں سےکورونا جیسی مزید بیماریوں سے خبردار کردیا
- بھارتی نژاد خاتون اقوام متحدہ کی نئی سربراہ بننے کی دوڑمیں شامل
- سونے کی فی تولہ قیمت میں یکدم 1500 روپے کی کمی
- جوہری مرکز پر حملے سے امریکا کیلیے صورتحال مزید خراب ہوجائے گی، ایران
- فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات کی ذمہ داری سونپ دی گئی
- وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی ملاقات
- جسٹس فائز کیس کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد
- پیپلزپارٹی اوراے این پی اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرے، بات سننے کو تیار ہیں، فضل الرحمان
- احتجاج کی آڑمیں شرپسند عناصر کوامن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعظم
- وزیراعلیٰ پنجاب کی پرائس کنٹرول میکانزم مزید موثر بنانے کی ہدایت
- عمر اکمل کے جرمانے کی قسطوں میں ادائیگی کی درخواست مسترد
عمران خان نے خطاب میں اپنے ہی ارکان اسمبلی کو چور کہہ دیا، یوسف رضا گیلانی

اگر آپ کو اقتدار چھوڑنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا تو حکومت بچانے کے لیے اعتماد کا ووٹ کیوں مانگ رہے ہیں؟ نو منتخب سینیٹر (فوٹو : فائل)
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر نائب صدر اور نومنتخب سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنے خطاب میں دراصل اپنی ہی جماعت کے ارکان اسمبلی کو چور کہا ہے۔
عمران خان کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی ہی پارٹی کے اراکین اسمبلی پر ووٹ بیچنے کا الزام لگا کر انہیں چور کہہ رہے ہیں، عمران خان نے حفیظ شیخ کو جتوانے کے لیے خزانوں کے منہ کھول دیئے مگر اراکین اسمبلی نے ضمیر کا سودا نہ کیا۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ عمران خان میرے کردار پر تنقید سے قبل اپنے گریبان میں جھانکیں کہ انہوں نے ملک کا کیا حال کردیا ہے؟ عمران خان نے اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کرکے دراصل اپنی صفوں میں انتشار کا اعتراف کرلیا ہے۔
انہوں ںے مزید کہا کہ خان صاحب! اگر آپ کو اقتدار چھوڑنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا تو حکومت بچانے کے لیے اعتماد کا ووٹ کیوں مانگ رہے ہیں؟
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔