ممبئی کی مشہور ’کراچی بیکری‘ ہندو انتہا پسندوں کے حملوں کے باعث بند

ویب ڈیسک  جمعـء 5 مارچ 2021
کراچی بیکری پر ایک ماہ ہندو انتہا پسندوں نے حملہ کیا تھا، فوٹو : فائل

کراچی بیکری پر ایک ماہ ہندو انتہا پسندوں نے حملہ کیا تھا، فوٹو : فائل

 ممبئی: بھارت کی قدیم اور مشہور ترین ’’کراچی بیکری‘‘ کو قوم پرست جنونی ہندوؤں کے حملوں کے بعد مالکان نے بند کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کی تاریخی اور مشہور ترین بیکری ’’ کراچی بیکری‘‘ کو مالکان نے بغیر وجہ بتائے بند کردیا ہے تاہم مالکان پر ہندو قوم پرست انتہا پسند جماعت مہاراشٹر نو نرمان سینا کا دکان بند کرنے یا نام تبدیل کرنے کے لیے شدید دباؤ تھا۔

مہاراشٹر میں حکمراں شیو سینا کے کچھ رہنماؤں نے بھی بیکری کے نام پر اعتراض کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ کراچی بیکری کا نام میراٹھی زبان میں رکھا جائے ورنہ بیکری کو بند کرنے پر مجبور کردیا جائے گا۔

کراچی بیکری پر ایک ماہ قبل جنونی ہندوؤں نے دھاوا بول دیا تھا اور دکان میں توڑ پھوڑ کی تھی جس کے بعد بیکری مالکان نے دکان کے نام کو چھپا دیا تھا اور پیکنگ سے بھی نام ہٹانے پر رضامندی ظاہر کی تھی تاہم اب بیکری ہی بند کردی گئی ہے۔

ادھر انتہا پسند جماعت مہاراشٹر نو نرمان سینا کے رہنما حاجی سیف شیخ نے اپنی ٹویٹ میں بیکری کی بندش کا کریڈٹ لیتے ہوئے لکھا کہ عرصے سے جاری شدید احتجاج کے بعد بالآخر ممبئی کی کراچی بیکری بند ہوگئی ہے۔

دوسری جانب ٹوئٹر پر چند صارفین نے مہاراشٹر نو نرمان سینا کے رہنما کی ٹوئٹ کے جواب میں انکشاف کیا کہ دکان مسلسل ہونے والے کاروباری نقصان کے باعث بند کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ممبئی میں کراچی بیکری کو 1953  میں تقسیم ہند کے بعد کراچی سے بھارت جانے والے سندھی ہندو رمنانی خاندان نے تعمیر کیا تھا اور اب مالکانہ حقوق انہی کی اولادوں کے پاس ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔