- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
امریکا نے عالمی عدالت کی اسرائیل کے جنگی جرائم پرتفتیش کی مخالفت کردی
واشنگٹن / یروشلم: امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس نے عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیل کے خلاف فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش کی مخالفت کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یا ہو سے پہلی بار ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور اسرائیل کے وزیراعظم کو اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ عالمی فوجداری عدالت کو اسرائیل کیخلاف جنگی جرائم کی تفتیش کا اختیار نہیں۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کہا کہ اسرائیل آئی سی سی (عالمی فوجداری عدالت) کا رکن نہیں اس لیے عدالت اسرائیل کے خلاف تفتیش کا اختیار نہیں رکھتی لیکن اس کے باوجود ججز نے پراسیکیوٹر کو تفتیش کی اجازت دیدی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : عالمی عدالت نے فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کردیں
اس سے قبل امریکا کے وزیر خارجہ انتھونی بلینکن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ امریکا عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تفتیش کی مخالفت کرتا ہے۔
یاد رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے امریکا اور اسرائیل کے اس مؤقف کو رد کرتے ہوئے فیصلہ دیا تھا کہ عدالت کو فلسطین پر اختیار حاصل ہے جد پر اسرائیل نے بعد میں ناجائز قبضہ کیا جسے اب تک تسلیم بھی نہیں کیا گیا ہے۔
عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اس فیصلے کے بعد پراسیکیوٹر فتوؤ بینسودا نے دو روز قبل ہی اسرائیل کے خلاف فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں فوجی کارروائیاں اور مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاری جنگی جرائم کی تفتیش کے لیے ٹھوس جواز مہیا کرتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔