- لاہور قلندرز کا ’’گلوبل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ‘‘ کیلئے اسکواڈ کا اعلان
- شہبازگل کے ڈرائیورکی اہلیہ سے متعلق وائرل تصویر جعلی ہے، پولیس
- اسلام آباد میں کاروباری اوقات پر عائد پابندی ختم
- پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی آئندہ سال فراہم کردی جائے گی، وفاقی وزیر
- شمالی کوریا کے سربراہ کی حالت تشویشناک، بہن نے تصدیق کردی
- کوئٹہ کے سریاب روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکا
- عماد اور ملک کو ایشیا کپ کے اسکواڈ میں کیوں شامل نہیں کیا گیا؟ کپتان نے وجہ بتا دی
- بھارت میں جہیز نہ لانے پر سسرالیوں نے بہو کو تیسری منزل سے دھکا دے دیا
- عمران خان نے شہباز گل کے بیان کی ابھی تک تردید نہیں کی، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کو ہاکی اسٹیڈیم میں جلسے کی اجازت دینے پر چیف سیکریٹری پنجاب کو قانونی نوٹس
- بھارت میں جعل سازی کے مقدمے کی تفتیش کرنے والی خاتون اہلکار کی پر اسرار موت
- شقی القلب شوہر نے بیوی کو قتل کر کے لاش کے ٹکڑے دریائے راوی میں بہا دیے
- زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آگئے، اسٹیٹ بینک
- کراچی میں داماد نے جائیداد کے تنازع پر ساس کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا
- سوات میں طالبان کی موجودگی کے معاملے پر افغان حکومت سے رابطے میں ہیں، خواجہ آصف
- خیبرپختونخوا کے حالات سازش کے تحت خراب کیے جارہے ہیں، سراج الحق
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے تک کمی کا امکان
- قومی اسمبلی میں اقلیتوں کے حقوق کیلیے قرار داد متفقہ طور پر منظور
- کابل میں خودکش حملہ، افغان طالبان کے اہم رہنما جاں بحق
- لٹل ماسٹر حنیف محمد کو بچھڑے 6 برس بیت گئے
نوازشریف کے بعد عمران خان اعتماد کا ووٹ لینے والے دوسرے وزیراعظم ہوگئے

وزیر اعظم عمران خان سے قبل 1993 کونواز شریف نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا تھا۔ فوٹو : فائل
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان ملک کی سیاسی تاریخ میں دوسرے وزیر اعظم بنے ہیں جنہوں نے اپنی ایک ہی مدت میں 2 مرتبہ قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان نے دوسری مرتبہ اعتماد کا ووٹ لیا۔ 178 ارکان نے ان پر اعتماد کیا جب کہ محسن داوڑ اور عبدالاکبر چترالی کے علاوہ کوئی اپوزیشن کا کوئی رکن ایوان میں کارروائی کے دوران شریک نہ ہوا۔
وزیر اعظم عمران خان قومی اسمبلی میں ایک ہی مدت کے دوران دوسری مرتبہ اعتماد کا ووٹ حاصل کیا ہے۔ اس سے قبل 1993 کونواز شریف نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا تھا۔
دوسری جانب پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار اپنی ہی جماعت کے صدر مملکت نے محسوس کیا کہ وزیر اعظم بحیثیت قائد ایوان اکثریت کھو چکے ہیں اور انہوں نے وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا حکم دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔