کیا یہ تین منزلہ عمارت دریا میں ڈوب رہی ہے؟

ویب ڈیسک  اتوار 7 مارچ 2021
یہ عمارت اصل میں ایک فرانسیسی آرٹسٹ کے فن کا شاہکار ہے۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

یہ عمارت اصل میں ایک فرانسیسی آرٹسٹ کے فن کا شاہکار ہے۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

پیرس: تصویر میں نظر آنے والی تین منزلہ ٹیڑھی عمارت کو دیکھ کر لگتا ہے جیسے یہ دریا کے سیلابی ریلے میں ڈوب رہی ہے، لیکن ایسا کچھ بھی نہیں۔

اس کے برعکس، یہ عمارت اصل میں مشہور فرانسیسی آرٹسٹ جین لیوک کورکولٹ کے ذہن کی اختراع ہے جسے بنانے کا ٹھیکا انہوں نے 2007 میں ایک مقابلے کے بعد جیتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق، فرانس کی ’’ایسچویر آرٹ ایگزبیشن‘‘ نے 2007 میں عالمی ماہرینِ فن کو دعوت دی تھی کہ وہ ’’لوئیرے‘‘ دریا اور نواحی علاقوں کا حسن اجاگر کرنے کےلیے کوئی ایسا فن پارہ تخلیق کریں جو بہت بڑا ہو۔

کورکولٹ نے تجویز دی کہ لوئیرے دریا کے قریب واقع ایک پرانی تین منزلہ عمارت کی اصل جسامت والی، ہو بہو نقل بنا کر دریا میں اتار دی جائے جسے دیکھ کر ایسا لگے کہ وہ دریا کے سیلابی ریلے میں ڈوب رہی ہے۔

یہ تجویز سب سے زیادہ پسند کی گئی اور کورکولٹ کو یہ عمارت بنانے کا ٹھیکا دے دیا گیا۔

دریائے لوئیرے کے قریب، یہ عمارت ایک مضبوط اور پائیدار قسم کے کنکریٹ استعمال کرتے ہوئے ایک وسیع پلیٹ فارم پر تعمیر کی گئی۔

تعمیر مکمل ہونے کے بعد، دیوقامت مشینوں کے ذریعے، اس عمارت کو دریائے لوئیرے میں بحفاظت اتار دیا گیا جبکہ اسے اس کی جگہ پر قائم رکھنے کےلیے دریا کی تہہ میں سخت چٹانوں کے ساتھ، فولادی تاروں سے باندھ دیا گیا۔

آج یہ جگہ دریائے لوئیرے اور اس کے نواحی علاقے میں تفریح کی غرض سے آنے والوں کےلیے خاص حیثیت رکھتی ہے۔

اسے قریب سے دیکھنے کے خواہش مند سیاحوں کو ایک بڑی کشتی میں بٹھا کر لے جایا جاتا ہے جس کا اچھا خاصا معاوضہ بھی وصول کیا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔