چین اور امریکا میں تعاون ’’اہم ترین مشترکہ انتخاب‘‘ ہونا چاہیے، چین

ویب ڈیسک  اتوار 7 مارچ 2021
چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے بائیڈن انتظامیہ کو احتیاط کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔ (فوٹو: چائنا میڈیا)

چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے بائیڈن انتظامیہ کو احتیاط کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔ (فوٹو: چائنا میڈیا)

بیجنگ: چین نے موجودہ امریکی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چین امریکا تعلقات کے ضمن میں ’’خطرناک پالیسیوں‘‘ کو ترک کردے اور تائیوان کے معاملے پر احتیاط سے کام لے۔

آج تیرہویں قومی عوامی کانگریس کے چوتھے اجلاس کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ چین کےلیے 2021 ایک سنگ میل کا سال ہے جس میں چینی سفارت کاری ایک نیا سفر طے کرے گی اور مرکزی رہنما کی قیادت میں سفارت کے میدان میں نئے شاندار باب رقم کرے گی۔

ہانگ کانگ کے امور کا ذکر کرتے ہوئے جناب وانگ ای نے کہا کہ ہم ’’ایک ملک، دو نظام‘‘، ’’ہانگ کانگ کی حکمرانی ہانگ کانگ کے عوام کے ہاتھ میں‘‘، اور ہانگ کانگ کی اعلیٰ خودمختاری سمیت تمام اصولوں پر مضبوطی سے قائم رہنے کےلیے پراعتماد ہیں تاکہ ہانگ کانگ کا مستقبل بہتر سے بہتر ہو۔

وانگ ای نے زور دیا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقےکے انتخابی نظام کو بہتر بنانے، مکمل کرنے اور ’’محب وطن لوگوں کے ہاتھ میں ہانگ کانگ کی حکمرانی‘‘ کا مقصد نہ صرف ہانگ کانگ میں امن و استحکام کو یقینی بنانا ہے بلکہ یہ ’’ایک ملک، دو نظام‘‘ کی پالیسی کا تقاضا بھی ہے۔ یہ آئین کی طرف سے قومی عوامی کانگریس کو سونپے گئے اختیارات اور ذمہ داریاں ہیں جو سو فیصد قانونی اور جائز ہیں۔

چین امریکا تعلقات کے بارے میں چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک میں عوام کی ترقی اور بہتری کےلیے تعاون، چین اور امریکا کا اہم ترین مشترکہ انتخاب ہونا چاہیے۔ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے اندرونی امور میں مداخلت نہ کرنے کے اصول پر کاربند رہناچاہیے۔ چین، امریکا کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے اور تعاون کو وسعت دینے کےلیے تیار ہے۔

تائیوان کے مسئلے پر انہوں نے کہا کہ ایک چین کا اصول چین امریکا تعلقات کی سیاسی بنیاد اور ناقابل تسخیر سرخ لکیر ہے۔ چین کی حکومت کے پاس تائیوان کے معاملے پر سمجھوتہ کرنے کی کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی مراعات کی کوئی گنجائش ہے۔

وانگ ای نے نئی امریکی حکومت پر زور دیا کہ وہ تائیوان کے معاملے کی اعلیٰ حساسیت کو پوری طرح سے سمجھے اور ’’ایک چین‘‘ کے اصول اور اس سے متعلق چین و امریکا کے تین مشترکہ اعلامیوں پر عمل پیرا بھی رہے، سابق امریکی حکومت کی خطرناک پالیسیوں کو ترک کرے اور تائیوان کے امور پر احتیاط سے کام لے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔