پنجاب میں جنگلی جانوروں کی شادی بیاہ تقریبات میں نمائش کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

آصف محمود  پير 8 مارچ 2021
لاہورمیں شادی بیاہ کے فوٹو شوٹ پر شیر کے بچے استعمال کئے جارہے ہیں فوٹو: فائل

لاہورمیں شادی بیاہ کے فوٹو شوٹ پر شیر کے بچے استعمال کئے جارہے ہیں فوٹو: فائل

 لاہور: پنجاب وائلڈلائف نے شادی بیاہ سمیت دیگرتقریبات میں جنگلی جانوروں خاص طورپرشیرکے بچوں کی نمائش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

پنجاب وائلڈ لائف حکام نے یہ فیصلہ سوشل میڈیا پر شادی کی تقریب کی تصاویر سامنے آنے کے بعد کیا ہے۔ ان تصاویرمیں نوبیاہتا جوڑے کے اسٹیج پرشیر کا ایک بچہ بیٹھا دیکھا جاسکتا ہے، چند روز قبل جیلانی پارک لاہور میں جاری جشن بہاراں کی تقریب میں بھی شہری شیر کا ایک بچہ لے آئےتھے۔

جسٹس فارکیکی نامی این جی او نے سوشل میڈیا پر اعلی حکام کی توجہ اس طرف مبذول کرواتے ہوئے کہا ہے کہ جنگلی جانوروں کو اپنی دولت کی نمود و نمائش کے لئے استعمال کرنا قابل مذمت ہے۔ نجی اسٹوڈیو کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیں کہ انہوں نے شیر کا بچہ کہاں سے حاصل کیا ہے اور اب اسے کس مقصد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔

ڈسٹرکٹ وائلڈلائف آفیسرلاہور تنویراحمد جنجوعہ نے بتایا کہ جنگلی جانور اورپرندے شوقیہ طورپر بریڈنگ مقاصد کے لئے رکھے جاسکتے ہیں لیکن ان جانوروں اورپرندوں کو کمرشل مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیاجاسکتا۔سوشل میڈیا پرتصویریں سامنے آئیں ہیں اور ہماری ٹیم اس اسٹوڈیو کا سراغ لگانے میں مصروف ہے جو شادی بیاہ کے مواقعوں پر شیر کے بچے کو فوٹوشوٹ کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چندماہ پہلے لاہور کی ایک معروف سوسائٹی میں بھی ایسے ہی ایک گروہ پکڑا گیا تھا جو شیر کے بچے کو سیلفی کے لئے استعمال کررہے تھے اورشہریوں سے اس کے پیسے لیتے تھے۔
ذرائع کے مطابق شادی بیاہ پرفوٹواورویڈیوشوٹ کی سروسزفراہم کرنیوالے بعض اسٹوڈیو موروں سمیت کئی جنگلی پرندوں کا بھی استعمال کررہے ہیں جو وائلڈلائف ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔