- طالبان نے ترکی سمٹ میں شرکت سے انکار کردیا
- شام نے اپنے ہی شہریوں پر کلورین بم گرائے، رپورٹ
- کیا دھوپ میں اضافہ، کووِڈ 19 سے اموات میں کمی کی وجہ ہے؟
- تیونس ؛ ہوائی جہاز میں خواتین مسافروں کی ہاتھا پائی کی ویڈیو وائرل
- قرنطینہ میں بوریت کا علاج... کاغذ کا گھوڑا
- کورونا وبا، ترقی پذیرممالک کیلئے ہنگامی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے، وزیراعظم
- حوثی باغیوں کے سعودی آئل ریفائنری پرڈرون حملے
- کراچی پولیس چیف کی شہر میں جرائم کے واقعات بڑھنے پر انوکھی منطق
- مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل پشاورمیں ہوگا
- کپاس کی مجموعی پیداوارملکی تاریخ کی کم ترین سطح پرآگئی
- افریقی ملک جبوتی میں کشتی الٹنے سے 34 تارکین وطن ہلاک
- حکومت کا نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ
- مشترکہ مفادات کونسل کی مردم شماری نتائج جاری کرنے کی منظوری
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600روپے کمی
- جنوبی افریقا نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو بآسانی شکست دیکر سیریز برابر کردی
- پشاور انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں افغان شہریوں کیلیے خصوصی سہولت کاونٹر قائم
- ہندو طالبہ کی مسلم ہم جماعت کیساتھ ڈانس کی ویڈیو پر انتہا پسند ہندوؤں کا ہنگامہ
- رمضان المبارک میں صدقہ فطر اور فدیہ صوم کا اعلان
- ڈسکہ الیکشن کو نوشتہ دیوار سمجھیے
- پیپلز پارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان
سعودی عرب میں آئل پلانٹ پر حوثی باغیوں کا راکٹ حملہ

حوثی باغیوں نے آئل پلانٹ پر راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی، فوٹو : فائل
ریاض: سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر یمن کے حوثی باغیوں نے راکٹ حملہ کیا تاہم آئل پلانٹ پر گرنے والے راکٹ کے ٹکڑے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی وزارت توانائی نے ملک کے مشرقی علاقے راس تنورہ میں تیل کی تنصیبات میں سے ایک پر راکٹ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ راکٹ کو فضا میں ہی ناکارہ بنادیا گیا۔
وزارت توانائی کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ فضا میں تباہ ہونے والے راکٹ کے ٹکڑے آئل پلانٹ پر گرے جس سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا اور تیل کی ترسیل بھی معمول کے مطابق جاری رہی۔
ادھر یمن میں حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ راکٹ حملے میں آئل پلانٹ کا پائپ تباہ ہوگیا جس سے بڑی مقدار میں تیل ضائع ہوگیا اور پلانٹ سے تیل کی ترسیل بھی رک گئی تھی۔
واضح رہے کہ یمن میں سعودی عرب کی حمایت یافتہ حکومت اور ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے مابین 2014 سے جنگ جاری ہے اور اب جنگجوؤں نے یمن کے سرحدی علاقے سے سعودی عرب میں ہوائی اڈوں اور آئل ٹینکرز پر حملے شروع کردیئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔