- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
ٹوکیو میں پاک امریکا وزرائے خارجہ ملاقات، پاکستان کی امداد کے بجائے تجارت بڑھائیں گے، ہلیری کلنٹن
ٹوکیو: پاکستان اور امریکا نے باہمی تعلقات کو نئے خطوط پر استوار کرنے اور مفاہمت بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ امریکا نے امدادکے بجائے تجارت بڑھانے کا وعدہ کیا ہے۔ اتوار کو جاپان کے شہر ٹوکیو میں افغانستان سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کی سائیڈلائن پر وزیرخارجہ حناربانی کھر اور ان کی امریکی ہم منصب ہلیری کلنٹن کے مابین ملاقات ہوئی۔
دونوں وزراء خارجہ کی ون آن ون ملاقات ایک گھنٹہ دومنٹ تک جاری رہی، ملاقات کے بعد جب دونوں وزرائے خارجہ باہر آئیں تو ہلیری کلنٹن نے ہاتھ ہلا کرخوشی کا اظہارکیا۔ اس موقع پر حنا ربانی کھر نے کہاکہ ڈرون حملوں سمیت تمام مسائل پر بات کی ہے، پاک امریکا تعلقات میں کئی مہینوںکا تنائو ختم ہوا ہے، امریکا پاکستان کی پارلیمنٹ کی قراردادوںکی روشنی میںتعلقات آگے بڑھانا چاہتا ہے، سلالہ واقعے پر امریکی معافی پاکستان کی خواہش پر ہوئی ،
امریکا نے محسوس کرلیاکہ پاکستان کو ماضی میںنظرانداز کرنے کی وجہ سے فاصلے بڑھے ، اب ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی وزیرخارجہ نے نیٹوسپلائی کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پاک امریکا تعلقات کا مشکل دور ختم ہوگا اور وسیع البنیاد شراکت داری میں پیش رفت ہوگی، ہم نے مشکلات کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور آنیوالے چیلنجوں کا سامنا کریں گے ، ان میں سب سے اہم ان عسکری گروپوں کیخلاف جنگ ہے جو پاکستان کو امریکی فوجیوں پر حملے کیلیے بیس کیمپ کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور یہ لوگ افغانستان کے مستقبل کو بھی متاثر کر تے ہیں، دہشت گردی خطے میں استحکام اور امریکی مفادات کیلیے خطرہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ پاکستان طالبان اوردیگر گروپوں کو تشدد ترک کرنے اورمذاکرات میں شمولیت اختیار کرنے پر رضا مند کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے تعلقات پیچیدہ لیکن اہم ہیں تاہم انھوں نے خبردار کیا کہ کئی مواقع پر یہ تعلق مشکلات سے دوچار رہ سکتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کیلیے امداد کی جگہ تجارت بڑھانے کے فارمولے پر کام کر رہے ہیں، امریکا کو پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت پر افسوس ہے، واشنگٹن پاک فوج کیلیے اتحادی سپورٹ فنڈ کے 1ارب10کروڑ ڈالر جاری کرے گا ۔ ملاقات میں ہلیری کلنٹن نے حنا ربانی کھر کو امریکا کے دورے کی دعوت بھی دی جو انھوں نے قبول کر لی۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ مل کر دہشتگردی کیخلاف مشترکہ کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ اے ایف پی کے مطابق ہلیری کلنٹن نے کہا کہ پاکستان اور امریکا نے ماضی کی کشیدگی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنمائوں نے افغان وزیرخارجہ زلمے رسول سے بھی ملاقات کی، جس میں تینوں رہنمائوں نے افغانستان میں قیام امن کیلیے مل کرکام کرنے پر اتفاق کیا ، ملاقات کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغان عوام، پاکستان، امریکا اور عالمی برادری کی قربانیوں اور کوششوں سے خطے میں القاعدہ کی اعلیٰ قیادت کو ختم کیا گیا ہے۔ دریں اثناء وزیرخارجہ حناربانی کھر نے اپنے بھارتی ہم منصب ایس ایم کرشنا سے بھی ملاقات کی ، اس موقع پر سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی، جاپانی میں پاکستانی سفیر نورمحمد اور افغانستان میں پاکستانی سفیر محمدصادق بھی موجود تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایس ایم کرشنا نے پاکستانی ہم منصب سے ابوجندل کا معاملہ اٹھایا اور اس کے متعلق شواہد کا بھی ذکر بھی کیا۔ ملاقات سے قبل ’’ایکسپریس نیوز‘‘ سے گفتگو میں بھارتی وزیرخارجہ ایس ایم کرشنا کاکہنا تھا کہ انھوں نے سیکریٹری خارجہ جلیل عباس کو حناربانی کھر سے ٹوکیو میں ملاقات کی دعوت دی تھی، مذاکرات میں ہماری وہی لائن ہوگی جو منموہن سنگھ کی ہے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ حناربانی کھر کا کہناتھا کہ پاکستان اور بھارت کو باہمی اعتماد سازی کے اقدامات کو مزید بڑھانا ہوگا، مذاکرات کے نتائج بھی برآمد ہونے چاہئیں ۔
انھوں نے کہاکہ سرکریک اور سیاچن پر بھارت کی جانب سے واضح موقف آنا چاہیے، مذاکرات میں کشمیر کو بھی نظرانداز نہیں کیاجاسکتا ۔ حناربانی کھر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون، جاپان ، جرمنی اورآسٹریلیا کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔ ایکسپریس کے استفسارپر حناربانی کھر نے کہاکہ امریکی اب پاکستان کی پالیسی کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں۔ حنا ربانی سے ملاقات کے بعد جاپانی وزیرخارجہ نے کہا کہ جاپان میں پاکستان کیلیے کانفرنس کا انعقاد کریں گے تاکہ یہاں سرمایہ کاری بڑھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔