ن لیگ کی سابقہ رکن صوبائی اسمبلی کی 62 ون ایف کے تحت نااہلی ختم

اسپیشل رپورٹر  منگل 16 مارچ 2021
خریدی گئی جائیداد کو ٹیکس مسائل کی وجہ سے چھپایا جا سکتا ہے، سپریم کورٹ

خریدی گئی جائیداد کو ٹیکس مسائل کی وجہ سے چھپایا جا سکتا ہے، سپریم کورٹ

 اسلام آباد:  سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کی سابقہ رکن صوبائی اسمبلی شمعونہ بادشاہ قیصرانی کی نا اہلی ختم کر دی جنہیں اثاثے چھپانے پر نااہل کیا گیا تھا۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ شمعونہ بادشاہ قیصرانی کے وکیل شہزاد شوکت نے موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ نے شمعونہ بادشاہ قیصرانی کو باسٹھ ون ایف کے تحت نااہل قرار دے دیا، زرعی اثاثے چھپانے پر شمعونہ بادشاہ قیصرانی کو نااہل کیا گیا حالانکہ اثاثے وراثت میں ملے تھے جنہیں چھپانے کا کو ئی مقصد نہیں تھا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ فیصلوں میں کہہ چکی ہے کہ اثاثے چھپانے پر اس کے مقاصد کو بھی دیکھنا ہو گا، وراثت میں ملے اثاثے چھپانے کا کوئی مقصد نظر نہیں آ رہا، خریدی گئی جائیداد کو ٹیکس مسائل کی وجہ سے چھپایا جا سکتا ہے۔ وکیل نے کہا شمعونہ بادشاہ قیصرانی یہ جائیداد 2014 سے پہلے ہی اپنے بھائی کو دی چکی تھیں۔

مخالف فریق کے وکیل نے کہا جائیداد کے وراثت میں ملنے کے کوئی دستاویز نہیں لگائی گئی۔ عدالت نے قرار دیاکہ درخواست گزار کو کوئی اعتراض ہے تو آئندہ انتخابات میں اٹھا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ شمعونہ بادشاہ قیصرانی کو2014 میں اثاثے چھپانے پر نااہل کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔