سفارتخانوں کے نام پر غیر ملکی شراب منگوانے والی مافیا کا انکشاف

افتخار چوہدری  اتوار 21 مارچ 2021
تھانے میں مبینہ ملی بھگت سے گروہ کے سرغنہ کو چھوڑ دیا گیا، ذرائع، انکوائری کا حکم۔ فوٹو: فائل

تھانے میں مبینہ ملی بھگت سے گروہ کے سرغنہ کو چھوڑ دیا گیا، ذرائع، انکوائری کا حکم۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں سفارتخانوں کے نام پرکروڑوں روپے کی غیرملکی شراب منگواکرمنظم انداز میں دھندہ کرنے والے بااثر مافیا کا انکشاف ہواہے۔

وفاقی پولیس نے مخبر کی اطلاع پر ولایتی شراب کی کھیپ سمیت دو ملزمان گرفتار کیے جبکہ مبینہ بھاری مالیت کی شراب موقع سے غائب اور مرکزی ملزمان کو چھوڑنے کے معاملہ پرانکوائری کاحکم دے دیا گیا ہے ۔ جب کہ تھانہ کراچی کمپنی پولیس نے 552 بوتلیں شراب پکڑ کرملزمان محمدخان اور ڈرائیور منظورخان کو جی ایٹ سے گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہناہے کہ تھانہ نے مبینہ ملی بھگت کرکے غیر ملکی شراب فروش گروہ کے سرغنہ کوچھوڑدیا۔بتایاگیاہے کہ پکڑی گئی غیر ملکی شراب لاہور سے وین اورپراڈو گاڑی میں اسلام آباد اسمگل کی گئی تھی،مبینہ طور پر چارسوسے زائد شراب کی بوتلیں بھی غائب کرکے 552 بوتلوں کی برآمدگی ظاہر کی گئی۔

مقدمے میں دو ملزمان محمد خان اور منظور کی گرفتاری ڈالی گئی ہے جو بااثر شراب فروش مافیاکے ملازم بتائے گئے ہیں جب کہ مذکورہ شراب سری لنکن سفارتخانہ کے نام پرجعلی پرمٹ پر لے جائی جا رہی تھی۔

آئی جی اسلام آباد پولیس قاضی جمیل الرحمٰن نے واقعہ کی انکوائری کرانے کاحکم دیتے ہوئے حقائق پر مبنی رپورٹ طلب کر لی ہے ایس ایچ او تھانہ کراچی کمپنی محمد بلال نے ایکسپریس کے رابطہ پر کہ مرکزی ملزمان پیر اسرار اور شیر افضل سے ملی بھگت کرکے پولیس نے نوے کارٹن کی بجائے پینتالیس کارٹن  برآمدگی ڈالی ہے  پہلے تو وہ  تلملا اٹھے اوردھمکی کہ  آپ مجھے جانتے نہیں پھر کہاکہ تفتیشی آفیسر عمران حیدراس معاملہ کو ڈیل کررہے ہیں۔

تاہم متعلقہ ایس پی صدرزون حمزہ ہمایوں نے ایکسپریس کے رابطہ پرتصدیق کرتے ہوئے کہاکہ بالکل سری لنکن ہائی کمشنر کے جعلی پرمٹ پرشراب فروش مافیاغیر ملکی شراب لی جا رہا تھا جسے جمعہ کی رات مخبری پر گرفتار کیا گیا، انہوں نے اصل کارندے پیر افضل کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایاکہ اس کا تھانہ پولیس نے انہیں ابھی تک کچھ نہیں بتایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔