طالبان نے اشرف غنی کی صدارتی انتخاب کرانے کی پیشکش مسترد کردی

ویب ڈیسک  بدھ 24 مارچ 2021
صدارتی الیکشن ایک مذاق سے زیادہ کچھ نہیں، ترجمان طالبان (فوٹو: فائل)

صدارتی الیکشن ایک مذاق سے زیادہ کچھ نہیں، ترجمان طالبان (فوٹو: فائل)

کابل: طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کی ملک میں اس سال کے آخر تک صدارتی الیکشن کرانے کی پیشکش مسترد کردی۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے امریکا کی جانب سے تمام فریقین پر مشتمل عبوری حکومت کے قیام کی تجویز سے اتفاق نہ کرتے ہوئے ملک میں دوبارہ صدارتی الیکشن کرانے کی پیشکش کی تھی تاہم طالبان نے صدر اشرف غنی کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ صدارتی الیکشن کی بہانے بازیوں نے ماضی میں بھی افغانستان کو بحران کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔ صدر اشرف غنی ایک ایسے عمل کے بارے میں بات کر رہے ہیں، جو ہمیشہ ہی تنازعات کا باعث بنا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : امریکی تجویز مسترد، افغان صدر کی ملک میں نئے صدارتی الیکشن کی پیشکش

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ ہم صدارتی الیکشن کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے۔ افغانستان میں پائیدار امن اور خوشحال مستقبل کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ فریقین کے مابین جاری مذاکرات کے ذریعے ہم آہنگ بنانا لازمی ہے۔

یہ خبر پڑھیں : امریکا کی افغانستان میں تمام فریقین پر مشتمل نگراں حکومت کے قیام کی تجویز

افغانستان میں امن معاہدے پر عمل درآمد میں تاخیر کے باعث فریقین کے درمیان پیدا ہونے والی نااتفاقی کے باعث نئی تجاویز سامنے آرہی ہیں۔ امریکا نے تمام فریقین پر مشتمل عبوری حکومت بنانے کی تجویز دی جو ملک میں نئے انتخابات کے لیے قانون سازی بھی کرے گا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : مئی تک افغانستان سے انخلا نہ کیا تو امریکا کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا، طالبان 

صدر اشرف غنی نے امریکی تجویز مسترد کرتے ہوئے ملک میں نئے صدارتی انتخابات کرانے کا عندیہ دیا ہے تاہم طالبان کی خواہش ہے کہ معاملات گزشتہ برس کے امن معاہدے کے ذریعے حل کیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔